ماہرین کے مطابق یہ تاریخ میں خام تیل کی پیداوار میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی کمی ہے۔ اوپیک پلس اوپیک کے رکن مالک اور تیل پیدا کرنے والے غیر رکن ممالک پر مشتمل ہے جن میں روس سرفہرست ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے میکسیکو کی شرائط آسان بنانے کے لیے مداخلت کی تھی جس کے تحت میکسیکو کی تیل پیداوار اوپیک پلس ممالک کی نسبت کم ہو جائے گی۔
صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر بیان میں اس 'عظیم ڈیل' پر سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور روس کے صدر پوٹین کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔
کویتی وزیر پیٹرولیم خالد الفاضل نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’تیل کی پیداوار میں کمی کا معاہدہ یکم مئی 2020 سے نافذ ہوگا- میکسیکو کے ساتھ درمیانہ حل طے پایا۔'
متحدہ عرب امارات کے وزیر توانائی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'یو اے ای اپنی تیل کی پیداوار 4.1 ملین بیرل یومیہ کی سطح سے کم کرنے کا پابند ہے۔'
روسی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر توانائی نے امید ظاہر کی کہ تیل کی مارکیٹ کی صورت حال سال رواں کے آخر تک بہتر ہو جائے گی۔
امریکہ نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ 'وہ یومیہ 2 سے تین ملین بیرل تیل کی پیداوار کم کر دے گا۔'
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث تیل کی طلب کم ہوئی ہے اور عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔