Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علی بابا کا دنیا کو 10 کروڑ ماسک کا عطیہ

جیک ما کورونا کے خلاف طبی ساز و سامان کی فراہمی میں پیش پیش ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
چین کی امیر ترین کاروباری شخصیت اور ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی علی بابا کے شریک بانی جیک ما نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اپنی فاؤنڈیشن کی جانب سے عالمی ادارہ صحت کو 10 کروڑ ماسکس دینے کا اعلان کیا ہے۔
اپنی ٹویٹ میں جیک ما کا کہنا تھا کہ '150 سے زائد ممالک اور علاقوں کو عطیات کی فراہمی کے بعد ہم عالمی ادارہ صحت کو 10 کروڑ ماسکس فراہم کریں گے۔'
'عالمی ادارہ صحت کو 10 لاکھ این 95 ماسکس اور 10 لاکھ ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی جائیں گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں تیزی سے اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا تاکہ اس عالمی وبا پر قابو پا سکیں۔'

 

جیک ما نے کہا کہ 'افریقی ممالک کو تیسرے مرحلے میں 46 لاکھ ماسکس، 5 لاکھ ٹیسٹنگ کٹس، 300 وینٹی لیٹرز، 2 لاکھ فیس شیلڈز، 2 لاکھ کپڑوں کے سیٹس اور 2 ہزار تھرمل گنز فراہم کی جائیں گی۔'
علی بابا فاؤنڈیشن کی جانب سے 15 مارچ کو شنگھائی سے امریکی کے لیے ٹیسٹنگ کٹس بھی روانہ کی گئی تھیں۔
جیک ما نے مارچ میں یورپ کو 800 وینٹی لیٹرز، 3 لاکھ حفاظتی گاؤنز اور فیس شیلڈز دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل گذشتہ ماہ ہی جیک ما کا کہنا تھا کہ 'علی بابا فاؤنڈیشن تمام 54 افریقی ممالک کو بیس بیس ہزار کِٹس اور ایک ایک لاکھ ماسکس فراہم کرے گی۔اس کے علاوہ ایک ایک ہزار حفاظتی میڈیکل سوٹس اور شیلڈز بھی فراہم کی جائیں گی۔'
اس کے علاوہ علی بابا فاؤنڈیشن نے طبی اداروں کے ساتھ مل کر براعظم افریقہ میں کورونا وائرس کے علاج کے لیے آن لائن تربیت دینے کا بھی عزم ظاہر کیا تھا۔
جیک ما نے پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، مالدیپ، منگولیا، کمبوڈیا، لاؤس اور میانمار کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے حفاظتی کٹس، وینٹی لیٹرز اور تھرمل گنز سمیت فیس ماسکس اور ٹیسٹنگ کٹس فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔مجموعی طور پر جیک ما کی جانب سے ایشیائی ممالک کو  18 لاکھ فیس ماسکس، 2 لاکھ سے زائد ٹیسٹنگ کٹس اور 36 ہزار حفاظتی کٹس فراہم کی جائیں گی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں