ٹائمز کے مطابق ٹیسلا اور سپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کی سربراہی میں سرمایہ کاروں کے گروپ نے چیٹ جی پی ٹی کی مالک کمپنی اوپن اے آئی کو خریدنے کے لیے تقریباً 97.4 ارب ڈالر کی پیشکش کی ہے۔
اس اقدام کے بعد ایکس کے بانی ایلون مسک کا مصنوعی ذہانت کی کمپنی اوپن اے آئی کے ساتھ تنازع بڑھ رہا ہے، جس کے قیام میں مسک نے کچھ سال قبل مدد بھی کی تھی۔
مزید پڑھیں
-
کیا ایکس کے مالک ایلون مسک ٹک ٹاک خرید رہے ہیں؟Node ID: 884474
-
ڈیپ سیک کمپنی نے ’چیٹ جی پی ٹی‘ کا ڈیٹا چوری کیا؟Node ID: 885144
مسک کے وکیل مارک ٹوبروف کے مطابق مسک اور ان کا اپنا اے آئی سٹارٹ اپ، ایکس اے آئی، اور سرمایہ کاری کرنے والی فرموں کا ایک کنسورشیم اوپن اے آئی کا کنٹرول سنبھالنا چاہتا ہے اور اسے ایک غیر منافع بخش ریسرچ لیب کے طور پر اپنے اصل خیراتی کام میں واپس لانا چاہتا ہے۔
دوسری جانب اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین نے مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس بولی کو فوری طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا، ’نہیں شکریہ لیکن اگر آپ چاہیں تو ہم ٹوئٹر کو 9.74 بلین ڈالر میں خرید لیں گے۔‘
ایلون مسک نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو سال 2022 میں 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔
مسک اور آلٹ مین نے مل کر 2015 میں اوپن اے آئی کو شروع کیا تھا اور بعد میں دونوں میں اس بات پر مقابلہ تھا کہ اس کی قیادت کس کو کرنی چاہیے۔ تاہم طویل جھگڑے کے بعد ایلون مسک نے 2018 میں کمپنی کے بورڈ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
اوپن اے آئی کے ابتدائی سرمایہ کار اور بورڈ کے رکن مسک نے گزشتہ سال پہلے کیلیفورنیا کی ایک ریاستی عدالت میں اور بعد میں وفاقی عدالت میں اوپن اے آئی پر مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔
مسک نے یہ الزام لگایا کہ کمپنی نے ایک غیر منافع بخش تحقیقی لیب کے طور پر اپنے مقاصد کے برعکس کام کیا ہے۔ اس کا مقصد انسانوں سے بہتر مصنوعی ذہانت کا قیام عمل میں لاتے ہوئے عوام کی بھلائی کے لیے کام کرنا تھا۔
مسک کے وکیل ٹوبروف نے کہا ہے کہ مسک نے اوپن اے آئی کے قیام سے لے کر 2018 تک سٹارٹ اپ میں تقریباً 45 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔
دو سال قبل چیٹ جی پی ٹی کی اچانک کامیابی نے جہاں اوپن اے آئی کو دنیا بھر میں شہرت اور آمدنی کا گہوارہ بنایا وہیں کمپنی کے اندرونی تنازعات میں بھی اضافہ کیا۔
اوپن اے آئی کے نان پرافٹ بورڈ نے 2023 کے آخر میں سیم آلٹ مین کو برطرف کر دیا تھا جس کے کچھ دن بعد وہ ایک نئے بورڈ کے ساتھ واپس آ گئے تھے۔
اوپن اے آئی اب بھی ایک غیر منافع بخش بورڈ کے زیر کنٹرول ہے جو اپنے اصل مشن کی پابند ہے۔ کمپنی نے گزشتہ سال اپنے کارپوریٹ ڈھانچے کو باضابطہ طور پر تبدیل کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ لیکن ایسی تبدیلیاں پیچیدہ ہیں۔ ٹیکس کے قانون کے مطابق خیراتی شعبے میں رہنے کے لیے ٹیکس سے مستثنیٰ تنظیم کو عطیہ کی گئی رقم یا اثاثوں کی ضرورت ہوتی ہے۔