Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماضی اور حال، خاتون فوٹو گرافر کی تصاویر وائرل

سارہ آل مقبل نے فوٹو گرافی کا آغاز 12 برس کی عمر میں کیا تھا(فوٹو العربیہ)
مشرقی سعودی عرب کے معروف شہر الخبر میں ماضی اور حال کا سنگم اجاگر کرنے کے لیے سعودی خاتون فوٹو گرافر سارہ آل مقبل نے آپٹیکل لینس سے فوٹو گرافی کرکے ایسی خوبصورت تصاویر پیش کی ہیں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں.

تصاویر پر پسندیدگی کا اظہار کرنے والوں کی تعاد بڑھتی چلی گئی (فوٹو العربیہ)

العربیہ نیٹ کے مطابق سارہ آل مقبل نے الخبر میں پرانے ماڈل کی کاروں، قدیم طرز کے محلوں کے پہلو بہ پہلو عصر حاضر کی ماڈلز کی تصاویر پیشہ ورانہ طریقے سے کچھ اس انداز سے بنائیں کہ دیکھتے ہی دیکھتے پسندیدگی کا اظہار کرنے والوں کی تعاد بڑھتی چلی گئی.
آپٹیکل فیکٹوریل فوٹو گرافر سارہ آل مقبل کہتی ہیں کہ ’فوٹو گرافی کا آغاز 12 برس کی عمر میں کیا تھا.آپٹیکل لینس کے ذریعے فوٹو گرافی اپنے مزاج اور انداز کے حوالے سے مختلف ہوتی ہے. تصاویر کے پروانے اس فن کو پسند کرتے ہیں‘. 

سارہ آل مقبل  کا کہنا ہے کہ ’جتنی تصاویر بھی لیتی ہوں پذیرائی ملتی ہے‘ (فوٹو العربیہ)

’ میں جتنی تصاویر بھی لیتی ہوں پذیرائی ملتی ہے‘.
سارہ آل مقبل بتاتی ہیں کہ ’میں نے الخبر کے حوالے  سے ماڈل (غادۃ) کو عصر حاضر کی لڑکی کی نمائندہ شکل میں پیش کیا مگر یہ ایسی لڑکی ہے جس کے لاشعورمیں آباؤ اجداد کی ثقافت سے انسیت بھی بیٹھی ہوئی ہے. وہ سر پر حجاب لیتی ہے. 1979 کی ماڈل کی سرخ رنگ کی کار استعمال کرتی ہے. یہ ایسی لڑکی ہے جو سبزیاں خریدنے کےلیے گاڑی سے سبزی منڈی جاتی ہے. پسندیدہ فرنیچر اور پرانا سامان خریدنے کے لیے  حراج (نیلام گھر) کا رخ کرتی ہے‘.

سارہ  تصویر کشی کے دوران دھوپ کا سہارا لیتی ہیں (فوٹو العربیہ)

سارہ کا کہنا ہے کہ ’میں تصویر کشی کے دوران دھوپ کا سہارا لیتی ہوں اور توجہ طلب زاویوں کو اجاگر کرتی ہوں‘.
سارہ نے بتایا کہ ’مجھے مشرقی سعودی عرب کا شہر الخبر بے حد پسند ہے. میں نے آپٹیکل لینس کی مدد سے اس کی سڑکوں اور قابل دید مقامات کو تصاویر کی شکل میں اجاگر کرنے کی اپنی سی کوشش کی ہے‘.

 خاتون فوٹو گرافر تصاویر کی زبانی مملکت کی حقیقی منظر کشی  کرنا چاہتی ہیں(فوٹوالعربیہ)

سعودی خاتون فوٹو گرافر کا کہنا ہے کہ ’مجھے تسلیم ہے کہ میرا آرٹ پورے معاشرے میں پسند نہیں کیا جاتا. میں معاشرے کو اس کی اہمیت اور افادیت سمجھانے کی کوشش کرتی رہتی ہوں. مجھے یقین ہے کہ عمل پیہم یقین محکم کے ذریعے کسی نہ کسی دن اپنا مقصد پانے میں کامیاب ہوجاؤں گی‘.
سارہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ  ’تصاویر کی زبانی سعودی عرب کی حقیقی منظر کشی عالمی اخبارات میں کرنا چاہتی ہوں. اس حوالے سے سوشل میڈیا کا بھی سہارا لوں گی. سعودی عرب کے ثقافتی اور سیاحتی کارناموں کو تصاویر کی شکل میں دنیا کے سامنے لاؤں گی.‘
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: