Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

احسن اقبال سمیت 80 سے زائد ارکان اسمبلی کورونا کا شکار

پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں پانچ ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
احسن اقبال اور فرخ حبیب سمیت تین ارکان اسمبلی اور ایک سینیٹر ثنا جمالی میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد متاثرہ ارکان کی تعداد 80 سے تجاوز کر گئی۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 83 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں جس کے بعد مرنے والوں کی کل تعداد دو ہزار 255  تک پہنچ گئی ہے۔
کورونا سے سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں اب تک کورونا سے اپنی جان گنوانے والوں کی تعداد 807 ہوگئی ہے۔
بدھ کی صبح نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں  کورنا کے پانچ ہزار 385 کیسز سامنے آئے ہیں۔ نئے کیسز کے ساتھ پاکستان میں کورونا کے کل مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار 702 تک جا پہنچی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 23 ہزار 799 ٹیسٹ کیے گئے۔
پاکستان میں اب تک 36 ہزار 308 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں اب تک 807 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ سندھ میں کورونا سے اموات کی تعداد 696، خیبر پختونخوا میں 610، بلوچستان میں 62، اسلام آباد میں 57، گلگت بلتستان میں 14 اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں اب تک نو اموات ہو چکی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں دو ماہ تک لاک ڈاؤن رکھا گیا تھا جس کے بعد مرحلہ وار کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی۔ گزشتہ ماہ رمضان کے اواخر اور عید کی چھٹیوں کے دوران ملک میں کورونا کے متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھی۔

ہر ہفتے پلازما دیا جا سکتا ہے: ڈاکٹر طاہر شمسی

دوسری جانب ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی  نے کہا ہے کہ کورونا سے صحت یاب ہونے والے افراد ہفتے میں ایک بار پلازما دے سکتے ہیں۔

ڈاکٹر شمسی کے مطابق پلازما تھراپی کے اب تک کے نتائج کے مطابق 80 فیصد مریض وینٹی لیٹر پر جانے سے بچے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)   

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’ایک پلازما سے دو مریضوں کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ پلازما دینے والے کی صحت کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ پلازما کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں تاہم دوسری جانب پلازما عطیہ کرنے والوں کی تعداد کم ہے۔
اب تک کے نتائج کے مطابق اسّی فیصد مریض وینٹی لیٹر پر جانے سے بچے۔‘
ڈاکٹر شمسی نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ آگے آئیں۔ ’پلازما لگنے کے ساتویں یا آٹھویں روز پی سی آر منفی ہو جاتا ہے اور اگر مریض کو مزید پیچیدگیاں نہ ہوں تو گھر جا سکتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ دیگر مہنگی ادویات کی نسبت یہ بہت فائدہ مند ہے کیونکہ اس کا ماخذ انسان ہے کوئی مہنگا خام مال نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی مریض کا پی سی آر نیگیٹو ہونے کے دو ہفتے بعد جسم میں اتنی انٹی باڈیز بن جاتی ہیں کہ پلازما دینے والے کوئی نقصان نہیں ہوتا جبکہ لینے والے کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔

ڈاکٹر طاہر شمسی نے کہا کہ بار بار پلازما دے کر زیادہ سے زیادہ مریضوں کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

پلازما دینے والوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا ’اس سے کوئی کمزوری یا نقصان نہیں ہوگا دو تین روز میں ہی مزید اینٹی باڈیز بن جاتی ہیں۔‘
ان کے مطابق پلازما دو انسانوں کی جان بچا جا سکتا ہے، یعنی کوئی دو بار عطیہ دیتا ہے تو اس نے چار افراد جب کہ چار دفعہ والے نے آٹھ افراد کی جان بچائی۔
بار بار پلازما دے کر زیادہ سے زیادہ مریضوں کی جان بچائی جا سکتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا حکومت کی جانب سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
’ادارے اپنے طور پر اس حوالے سے کام کر رہے ہیں۔ کورونا کے صحت مند ہونے والوں سے گزارش ہے کہ وہ پلازما عطیہ کریں۔ اس کے لیے یو ایچ ایس سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔‘

شیئر: