Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’لیونگ ایگل‘ سیف الاعظم کون تھے؟

سیف الاعظم کو ’لیونگ ایگل‘ کہا جاتا تھا (فوٹو سوشل میڈیا)
1967 کی عرب اسرائیل جنگ اور 1965 کی پاکستان، انڈیا جنگ میں دشمن طیارے مار گرانے والے فائٹر پائلٹ گروپ کیپٹن (ریٹائرڈ) سیف الاعظم کے انتقال کی خبر پر سوشل میڈیا نے اظہار افسوس کیا تو منفرد جنگی اعزاز کے مالک پائلٹ کی پیشہ ورانہ زندگی کی یادیں بھی تازہ کیں۔
تقریبا 80 برس کی زندگی پانے والے سیف الاعظم طویل بیماری کے بعد ڈھاکہ کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) میں انتقال کر گئے تھے۔
پاکستان ایئر فورس کی جانب سے سیف الاعظم کے انتقال پر جاری بیان میں پاک فضائیہ کے سربراہ، ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کی جانب سے وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا۔
پاک فضائیہ کے سربراہ، ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان نے عظیم جنگی ہیرو کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ائیر چیف نے انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے1965کی  پاک بھارت جنگ اور 1967کی عرب اسرائیل جنگ میں ان کے جرأت مندانہ کارناموں کو سراہا۔
پاکستانی ائیر چیف کا کہنا تھا کہ سیف الاعظم ایک غیر معمولی فائٹر پائلٹ تھے اور اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کے لیے ہمیشہ یاد رہیں گے۔ 
سوشل میڈیا صارفین نے سیف الاعظم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا تو ان کی پیشہ ورانہ زندگی کے اعزازات کا ذکر کرتے ہوئے متعلقہ تصاویر اور دستاویزات بھی شیئر کرتے رہے۔

شکیب الحق نامی صارف نے اپنی ٹویٹ میں سیف الاعظم کے انتقال کو پاکستان اور بنگلہ دیش دونوں کے لیے افسوس کا لمحہ قرار دیا۔

ایس ڈی کا ہینڈل رکھنے والے صارف نے ان کے منفرد پیشہ ورانہ اعزاز کو اپنی ٹویٹ کا موضوع بنایا تو لکھا ’وہ دو مختلف ملکوں کی فضائیہ کے طیارے گرا چکے تھے‘۔

پاکستانی ایوان بالا سینیٹ کی رکن سینیٹر سحر کامران نے سیف الاعظم کے انتقال پر اپنے تعزیتی پیغام میں پاکستان اور فلسطین کے لیے ان کی پیشہ ورانہ خدمات کا بھی ذکر کیا۔

گروپ کیپٹن (ریٹائرڈ) سیف الاعظم کون تھے؟

گروپ کیپٹن ( ریٹائرڈ) سیف الاعظم 1941ء میں مشرقی بنگال کے ضلع پبنا میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اکتوبر 1960ء  میں بطور فائٹر پائلٹ پاکستان ایئر فورس میں کمیشن حاصل کیا۔ 
پاکستان ایئر فورس کے مطاباق 1965 ء کی  پاکستان انڈیا جنگ کے دوران  سیف الاعظم پی اے ایف بیس سرگودھا میں موجود نمبر 17 اسکواڈرن میں تعینات تھے۔ انڈین افواج پر 12 حملوں میں بھاری نقصان پہنچانے کے علاوہ انہیں ایک انڈین جنگی  طیارہ مار گرانے  کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ جنگ میں دکھائی گئی کارکردگی کے اعتراف میں انہیں ''ستارہ  جرات'' سے نوازا گیا۔
گروپ کیپٹن (ریٹائرڈ) سیف الاعظم کواس وقت بین الاقوامی شہرت حاصل ہوئی جب انہوں نے 1967 کی عرب اسرائیل جنگ میں تین اسرائیلی طیاروں کو  تباہ کیا۔ اس جنگ میں ان کی غیر معمولی بہادری کے اعتراف میں انہیں اردن اور عراق کی حکومتوں نے فوجی اعزازات سے نوازا ۔ 2001 ء میں امریکی حکومت نے انہیں  دنیا کے بہترین ہوابازوں کی  فہرست میں شامل کرتے ہوئے ''Living Eagle''  کا ٹائٹل بھی عطا کیا۔

شیئر: