سعودی عرب کے شہر تبوک میں بغیر ستون کے سب سے بڑے گنبد والی جامع مسجد میں پہلی بار جمعے کی نماز ادا کی گئی۔
یہ مشرق وسطیٰ میں ستونوں کے بغیر سب سے بڑے گنبد والی جامع مسجد ہے۔ نماز جمعہ میں تبوک یونیورسٹی کے اساتذہ، منتظمین، طلبہ اور عام شہری شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں
-
قریہ اصفہ، پہاڑوں میں گھری پتھروں سے بنے مکانات کی بستیNode ID: 486166
-
’حج کے بارے میں مختلف پہلوؤں پر غور جاری ہے،Node ID: 486381
-
مکہ کی 1560 مساجد آئندہ اتوار سے کھل جائیں گیNode ID: 486476
سبق ویب سائٹ کے مطابق تبوک کی سب سے بڑی جامع مسجد تبوک یونیورسٹی نے اپنے کیمپس میں تعمیر کرائی ہے اور یہ فن تعمیر کا شاہکار ہے۔
جامع مسجد کا گنبد اپنی نوعیت کا منفرد اور ستونوں سے آزاد ہے۔ اس کی چھت کا اندرونی حصہ اور دیواریں شیشے کے کور کے ساتھ خوبصورت نقش و نگار سے آراستہ ہے۔
تبوک یونیورسٹی کی جامع مسجد میں پہلا جمعہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی انتظامات کے ساتھ ادا کیا گیا۔ نمازی صفوں میں ایک دوسرے سے فاصلے پر تھے۔ حفاظتی ماسک اور دستانے پہنے ہوئے تھے۔ مسجد میں داخل ہوتے وقت تمام نمازیوں کا درجہ حرارت چیک کیا گیا۔
مسجد کا کل رقبہ 71 سو مربع میٹر ہے۔ جامع مسجد میں دو مینارے ہیں اور دونوں 50، 50 میٹر اونچے ہیں۔