Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ کا ججز کے خلاف توہین آمیز ویڈیو پر نوٹس

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے اس حوالے سے پولیس کو درخواست درج کروائی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے عدلیہ اور ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین آمیز ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے سماعت جمعے کے روز مقرر کر دی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں اعلیٰ عدلیہ اور ججز سے متعلق توہین آمیز اور نازیبا زبان استعمال کی گئی ہے جس کا چیف جسٹس نے نوٹس لیا ہے۔ 
گذشتہ روز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے مبینہ ویڈیو کے بارے میں اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست جمع کرائی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ویڈیو میں ایک شخص ان کے خاوند قاضی فائز عیسیٰ جو کہ سپریم کورٹ کے جج ہیں کو قتل کرنے پر اکسا رہے ہیں۔ 
پولیس نے قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کی درخواست ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو مزید کارروائی کے لیے بھیج دی ہے۔ 
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف وفاقی حکومت نے ریفرنس دائر کیا تھا جسے سپریم کورٹ کے دس رکنی فل کورٹ بینچ نے گزشتہ ہفتے غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دے دیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے ان کی اہلیہ کی جائیدادوں اور ٹیکس کا معاملہ مزید تحقیقات کے لیے ایف بی آر کو بھیج دیا ہے جو 75 روز میں چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل کو رپورٹ پیش کرے گا۔ 
ایف بی آر کی رپورٹ میں اگر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کوئی بات سامنے آئی تو سپریم جوڈیشل کونسل از خود نوٹس کے تحت ان کے خلاف کاروائی کا آغاز کرسکے گی۔  
 

شیئر: