ملزم نے راڈ سے سپروائزر کے سر پر متعدد بار ضرب لگائی (فوٹو، ٹوئٹر)
دبئی کی فوجداری عدالت میں ایشیائی کارکن کے خلاف اقدام قتل کے مقدمے کی سماعت جاری ہے جس نے اپنے سپروائزر کے توہین آمیز رویے سے سیخ پا ہوکر اسے سوتے میں قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔
سپروائزر نے ملزم کے کان پکڑے اوربدکلامی کی جس پرکارکن نے بدلہ لینے کے لیے سپروائزر کےکمرے میں گھس کر اسے قتل کرنے کی کوشش کی مگر سیکیورٹی گارڈ کی مداخلت پر سپروائزر کو شدید زخمی حالت میں چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
اماراتی اخبار کے مطابق دبئی میں مقیم ایک 22 سالہ ایشیائی کارکن نے سپروائزر سے اپنی توہین کا بدلہ لینے کےلیے اسے جان سے مارنے کی کوشش کی۔
سیکیورٹی گارڈ نے پولیس کو وقوعہ کی اطلاع دی (فوٹو، سوشل میڈیا)
پولیس رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ملزم سپروائزر سے انتقام لینے کےلیے اس کے سونے کا انتظار کرتا رہا جب اسے یقین ہوگیا کہ اس کا شکار سوچکا ہے تو وہ کھڑکی کے ذریعے کمرے میں داخل ہوا اور لوہے کی راڈ سے اس کے سر پر حملہ کردیا۔
متاثرہ سپروائزر کے بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ اپنے کمرے میں سورہا تھا کہ اچانک سر پر پڑنے والی شدید ضرب سے اس کی آنکھ کھل گئی جیسے ہی آنکھ کھلی یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ایشیائی کارکن سینے پر چڑھا ہوا ہے اور اس کے ہاتھ میں لوہے کی راڈ ہے, سر پر دوسری بار ضرب اتنی شدید تھی کہ وہ بے ہوش ہو گیا جب ہوش آیا تو خود کو ہسپتال کے کمرے میں پایا۔
کمپاونڈ کے عینی شاہد سیکیورٹی گارڈ نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ’ حسب معمول کمپاونڈ کا راونڈ لگانے کے دوران مجھے سپروائزر کے کمرے سے کراہنے کی آواز آئی جب دروازہ کھولنے کی کوشش کی تو وہ اندر سے بند تھا جس پر کھڑکی سے جھانکا تو اندر کا منظر انتہائی ہیبت ناک تھا، ملزم سپروائزر کے سینے پر چڑھا ہوا تھا اور لوہے کی راڈ سے اس کے سر پر وار کررہا تھا جبکہ سپرائزر کا سر لہولہان تھا۔
سیکیورٹی گارڈ کا کہنا تھا کہ اس نے مدد کے لیے لوگوں کو بلایا اس دوران ملزم کمرے سے فرار ہوگیا جس پر فوری طور پر پولیس کو طلب کیا گیا جہنوں نے مفرور ملزم کو گرفتار کر لیا۔
دبئی پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ سپروائزر کا رویہ ہمیشہ انتہائی توہین آمیز ہوتا تھا ، وہ ہمیشہ اس کے کان پکڑ کر برا بھلا کہتا تھا ، وقوعہ والے دن سپروائزر نے اس کی والدہ کےلیے بھی توہین آمیز جملے بولے جسے وہ برداشت نہ کرسکا اور بدلہ لینے کےلیے رات کو کھڑکی سے اسکے کمرے میں داخل ہوا۔
ملزم نے اپنے بیان میں مزید کہا ’ سوتے ہوئے سپروائزر کے سر پر لوہے کی راڈ ماری جس سے وہ بیدار ہو گیا چیختے ہوئے مجھ سے الجھ گیا مگردوسری بار راڈ سر پر مارنے سے وہ کراہتے ہوئے بے ہوش ہو گیا غصے سے اس پر مزید وارکیے اس دوران باہر سے لوگوں کی آواز آنے لگی جس پر کمرے سے فرار ہو گیا‘۔
پولیس رپورٹ کے مطابق ملزم نے قتل عمد کا اقرار کیاہے(فوٹو، ٹوئٹر)
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنے بیان میں قتل عمد کا اعتراف کیا تھا جس پر اسکے خلاف قتل عمد کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔