انسٹرکٹر کو خصوصی فیس شیلڈ بھی مہیا کی گئی ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں تقریبا 3 ماہ بعد معمولات زندگی اب احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے بحال ہو ر ہے ہیں۔
دمام میں الامام عبدالرحمان بن فیصل یونیورسٹی کے خواتین ڈرائیونگ سکول میں بھی مقررہ پروٹوکول کے تحت ڈرائیونگ کلاسز بحال کردی گئی ہیں۔
ویب نیوز ’سبق‘ نے شرق ڈرائیونگ اسکول کا دورہ کیا جہاں انتظامیہ نے ایس اوپیز کے حوالے سے بتایا کہ سکول میں مقررہ ضوابط کی مکمل طور پر پابندی کی جارہی ہے۔
یونیورسٹی کے نگران اور ڈرائیونگ سکول کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر صالح الراشد نے بتایا کہ ڈرائیونگ سکول میں تمام ایس اوپیز کو فالو کیا جارہا ہے۔ سکول میں ہر ایک گھنٹے بعد مکمل طور پر جراثیم کش ادویات کا سپرے کرکے صفائی کی جاتی ہے جبکہ عمارت میں جگہ جگہ سینیٹائزر کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
ڈرائیونگ گاڑیوں میں انسٹرکٹر اور شاگر کے درمیان خصوصی پلاسٹک شیٹ لگائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں انسٹرکٹر کو خصوصی فیس شیلڈ بھی مہیا کی گئی ہے۔
ڈرائیونگ کلاسز کےلیے آنے والی خواتین کو بھی ماسک اور دستانے فراہم کیے جاتے ہیں ۔استعمال ہونے والی گاڑی کو ہربار استعمال سے قبل جراثیم کش ادویات سے صاف کیاجاتاہے۔
سکول میں سماجی فاصلے کے اصول کے تحت آفس میں کام کرنے والی خواتین کو اس امر کا بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنی ڈیسک یا دفتر کے علاوہ کہیں اور نہیں جائیں گی جیسا کہ کورونا سے قبل اکھٹا ہونے کا رواج تھا۔ ادارے میں ہوٹلوں سے کھانا لانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ڈرائیونگ سکول کے ٹوائلیٹس کو ہر ایک گھنٹے بعد جراثیم کش ادویات سے صاف کیاجاتا ہے جبکہ راہداریوں میں بھی سینیٹائزنگ کے عمل کو یقینی بنایا گیاہے۔
انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ سکول میں صرف ان ہی کو آنے کی اجازت ہوگی جنہوں نے پیشگی وقت لیا ہوگا یا جن کی کلاس ہوانکے علاوہ اسکول سے رجوع کرنے والوں کو منع کردیا گیا ہے جسے معلومات درکارہوں وہ آن لائن یا ٹیلی فون پر معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
ہر آنے والے کا جسمانی درجہ حرارت نوٹ کرنے کےلیے خصوصی انتظام کیا گیا ہے ایسے افراد کو عمارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں جنہیں بخار ، کھانسی یا سانس میں کسی قسم کی تکلیف ہو۔