’کوئی بھی کہیں بھی یقین کےساتھ یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ کورونا وبا کی دوسری لہر کب آئے گی اور یہ وبا متعینہ طور پر کب ختم ہوگی۔‘
اخبار 24 کے مطابق العبد العالی نے اتوار کو نئے کورونا وائرس کے نئے منظر نامے کے حوالے سے کہا کہ’ دنیا کے بیشتر میڈیکل سینٹرز اور ریسرچ اینڈ سٹڈیز انسٹی ٹیوٹس نے ابھی تک کورونا وائرس ختم ہونے کی تاریخ کا تعین نہیں کیا۔‘
وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’سعودی عرب میں انتہائی نگہداشت کے پچاس فیصد مریضوں کی عمریں 60 برس سے زیادہ ہیں- بیشتر لاعلاج امراض میں مبتلا ہیں- خوش آئند امر یہ ہے کہ ان سب کی صحت آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے۔‘
ڈاکٹر العبد العالی نے یہ بھی کہا کہ ’ہسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز میں صحت انتظامات اعلیٰ درجے کے ہیں۔ جب بھی وہ کورونا وائرس کی کوئی علامت دیکھیں تو اس سے مطلع کرنے میں ٹال مٹول سے کام نہ لیں۔ بچوں کی ویکسین وقت پر لگوائیں۔‘
ترجمان نےمزید کہا کہ پانچ لاکھ سے زیادہ افراد ’تاکد سینٹرز‘ اور ’تطمن کلینکس‘ سے خدمات حاصل کرچکے ہیں۔
یہ سینٹر اور کلینکس ان سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو جو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے شبے میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ان کا طبی معائنہ کرکے ان کو حقیقت سے آگاہ کرتے ہیں جبکہ کورونا وائرس کی علامتوں والے افراد کا لیباریٹری ٹیسٹ کرکے ان کا علاج شروع کرا دیتے ہیں۔