Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوٹیوب ویڈیو کا اثر، بچی کو پھانسی دیدی

پولیس نے فوٹیج کی مدد سے ملزمہ کو تلاش کرلیا (فوٹو: سبق)
مصر میں یوٹیوب پر تشدد کے واقعات سے متاثر ہوکر 14 سالہ لڑکی نے چار سالہ کم سن بچی کو پھانسی دے دی۔ ملزمہ کے والدین میں علیحدگی ہوگئی تھی وہ اپنی چچی کے ساتھ مقیم تھی۔
ویب نیوز سبق نے مصری پولیس کے حوالے سے بتایا کہ مصر کی کمشنری ’الجیزہ‘ میں ہولناک واقعے نے سب کو خوف زدہ کر دیا۔
پولیس بیان کے مطابق قتل کی ہولناک واردات جیزہ کمشنری میں ہوئی جہاں ایک کم سن بچی کو انتہائی بے دردی سے لوہے کے تار سے پھانسی دی گئی تھی، اس کے ہاتھ پشت سے بندھے ہوئے تھے۔
 ’رشیا ٹوڈے‘ نے مصری پولیس کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ جمعرات کو بچی اپنی والدہ کے ہمراہ مارکیٹ جا رہی تھی کہ گھر سے تھوڑے ہی فاصلے پر پہنچ کر والدہ نے اسے کہا کہ وہ واپس دادی کے پاس جائے کیونکہ اسے دیر ہو سکتی ہے۔
گھر قریب ہی تھا اس لیے بچی کی والدہ کو اطمینان تھا کہ وہ گھر پہنچ جائے گی۔ والدہ  گھر بہنچی تو موجود نہیں تھی۔ ہر جگہ تلاش کیا مگر وہ نہ ملی جس پر پولیس کو طلب کیا گیا۔
پولیس نے واقعے کی ایف آئی ار درج کر کے تحقیقات شروع کی تو محلے کی ایک ویران عمارت کے مرکزی دروازے پر بچی کی نعش لٹکی ہوئی ملی۔ 
 اخبار کے مطابق بچی کی نعش ملنے کے بعد پولیس نے تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مارکیٹ اور اس علاقے میں دکانوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھی تو ایک دکان کے کمیرے کی فوٹیج میں  بچی ایک لڑکی کے ساتھ اس عمارت میں داخل ہوئی جہاں اسے قتل کیا گیا تھا۔  فوٹیج  میں کچھ دیر کے بعد کا منظر بھی تھا جب  لڑکی تنہا اس عمارت سے نکل رہی تھی۔

ویران عمارت کے مرکزی دروازے پر بچی کی نعش لٹکی ہوئی ملی۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

پولیس نے ویڈیو فوٹیج کی مدد سے ملزمہ کو تلاش کرکے تحقیقات کی تو اس نے اعتراف کیا کہ وہ یوٹیوب پر تشدد کے مناظر سے بے حد متاثر تھی۔ وقوعہ  کے روز جب اسے بچی تنہا جاتے ہوئے ملی تو اس نے دوستی کی اور کہا کہ وہ اسے گھر لے جائے گی۔
ملزمہ نے مزید کہا کہ جب وہ بچی کے ساتھ جا رہی تھی تو اچانک اسے خیال آیا کہ کیوں نہ وہ کام کرے جو اس نے یوٹیوب پر دیکھا تھا۔ یہ خیال آتے ہی اس نے بچی کو عمارت تک  چلنے کے لیے کہا جو ویران پڑی تھی۔
راستے میں اسے لوہے کا تار مل گیا۔ ویران عمارت میں  پہنچنے پربچی نے گھبرا کر بھاگنا چاہا تو ملزمہ نے اسے مضبوطی سے پکڑ کر اس کے ہاتھ باندھ دیے اور منہ بند کرنے کے بعد لوہے کی تار اس کے گلے کے گرد لپیٹ کر موٹر کے باکس پر کھڑا کیا اور پھانسی دے دی۔
ملزمہ کے بیان کے مطابق بچی بے حد خوفزدہ تھی اور رو رہی تھی۔ 

شیئر: