Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ماں آخری سانسیں لے رہی تھی کچھ نہیں کر سکا‘

نوجوان کی والدہ کورونا کا مقابلہ کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئیں۔ (فوٹو ٹوئٹر)
 فلسطین میں جنوبی غرب اردن کے قصبے بیت عوا سےتعلق رکھنے والے نوجوان السویطی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ کورونا کے مرض میں زیر علاج اپنی ماں کی جھلک دیکھنے کے لیے ہسپتال کی کھڑکی کا سہارا لیے ہوئے ہے۔
الامارات الیوم کے  مطابق فلسطینی نوجوان کی ماں کورونا وائرس کا مقابلہ کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئی۔ اسی دوران اس کے بیٹے کی وہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں وہ ہسپتال کی کھڑکی سے اپنی ماں کی جھلک دیکھنے کی کوشش میں تھا۔ ہزاروں لوگوں نے السویطی سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

ہسپتال کی کھڑکی سے اپنی ماں کی جھلک دیکھنے کی کوشش میں تھا ( فوٹو ٹوئٹر)

السویطی نے قدس نیٹ نیوز ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ ’میری  والدہ کی عمر75 برس تھی انہوں نے حج کیا ہوا تھا اور وہ کورونا وائرس میں مبتلا تھیں۔ ہسپتال کی طرف سے حفاظتی تدابیر کے تحت ملاقات پر پابندی تھی۔ میرا دل نہیں مانتا تھا۔ روزانہ دفتر سے فارغ ہوتے ہی سیدھا الخلیل سرکاری ہسپتال پہنچ جاتا اور عقبی دیوار سے چڑھ کر ماں کے کمرے کی کھڑکی پر بیٹھ کر انہیں دیکھا کرتا تھا‘۔
فلسطینی نوجواننے بتایا کہ ’اب جبکہ والدہ دنیا سے چلی گئی ہیں ہر لمحہ میری دعا یہی ہے کہ خدا ہر مریض کو شفا دے۔‘

فلسطینی نوجوان السویطی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے ( فوٹو ٹوئٹر)

السویطی نے مزید کہا کہ ’بظاہر کھڑکی اور والدہ کے درمیان فاصلہ نہ ہونے کے برابر تھا لیکن مجھے یہ زمین اور آسمان جتنا فاصلہ لگتا تھا۔ میں والدہ کو تکلیف میں دیکھتا تو دکھی ہوجاتا تھا۔ میری ماں زندگی کی آخری سانسیں لے رہی تھی اور میں کچھ بھی نہیں کرسکتا تھا‘۔
فلسطینی نوجوان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اپنی تصاویر کے بارے میں کچھ نہیں معلوم۔ کئی لوگوں نے والدہ کی موت کے بعد مجھے بتایا کہ تمہاری تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ میں یہی کہہ سکتا ہوں کہ ہوسکتا ہے کہ خدا نے یہ تصویر اس لیے وائرل کی ہو تاکہ جو لوگ بھی اسے دیکھیں وہ میری ماں کے لیے دعا  کریں۔‘

شیئر: