پاکستان کی سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک سکول پر انکوائری کمیشن کی رپورٹ سے متعلق حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔
منگل کے روز ہونے والی سماعت کے دوران آرمی پبلک سکول میں ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہوگئے جس پر چیف جسٹس نے انھیں تسلی دی۔
سپریم کورٹ میں سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور از خود نوٹس پر سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔
مزید پڑھیں
-
آرمی پبلک اسکول حملہ کیس میں تحقیقاتی کمیشن قائمNode ID: 323886
-
سانحہ آرمی پبلک اسکول: تحقیقاتی کمیشن کو ایک ماہ کی مہلتNode ID: 375481
-
اے پی ایس متاثرین انصاف کے منتظرNode ID: 448496
سانحہ اے پی ایس کے حوالے سے قائم کیے گئے انکوائری کمیشن کی 6 جلدوں پر مشتمل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے کمیشن رپورٹ کی کاپی اٹارنی جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت کے آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق آگاہ کریں۔
سپریم کورٹ کے حکم پر 5 اکتوبر 2018 کو پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ابراہیم کی سربراہی میں انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔
سماعت کے دوران آرمی پبلک سکول میں مارے گئے بچوں کے والدین بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ والدین نے عدالت سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی۔
انھوں نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جس کرسی پر آپ بیٹھے ہیں اللہ نے آپ کو بہت عزت دی ہے، آپ ہی ہمیں انصاف دلا سکتے ہیں۔‘
![](/sites/default/files/pictures/August/36486/2020/000_del8384114.jpg)