سعودی محکمہ شماریات نے جون 2020 کے مقابلے میں جولائی کے دوران سعودی بازاروں میں مختلف اشیا اور خدمات کے اوسط نرخوں کے بارے میں اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
محکمے نے ایسی خدمات اور ایسی اشیا کا خاص طور پر تذکرہ کیا ہے جو جولائی میں 15 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے بعد زیادہ مہنگی یا زیادہ سستی ہوئی ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق محکمہ شماریات نے مارکیٹ میں مہیا خدمات اور اشیا کو پانچ زمروں میں تقسیم کیا۔ ان میں کھانے پینے کا سامان، خوراک کے ماسوا اشیا، خدمات، چارہ، زندہ جانور اور تعمیراتی سامان شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کورونا: غذائی اشیا کی طلب میں 60 فیصد اضافہNode ID: 464756
محکمے کی رپورٹ کے مطابق سعودی معیشت کے تحفظ اور اسے کورونا کی وبا سے پیدا ہونے والے بحران کے سنگین نتائج سے بچانے کے لیے یکم جولائی 2020 سے ویلیو ایڈڈ ٹیکس 5 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کیا گیا۔ اس پر عمل درآمد یکم جولائی سے ہوا۔
محکمے کا کہنا ہے کہ سبز فاسولیا، مقامی تازہ لسی (الصافی)، کوٹا ہوا فول (کیلیفورنیا)، باریک چینی اور سلاد کے مقامی پتوں کے نرخوں میں بھاری اضافہ ہوا جبکہ مقامی انگور، چینی، لہسن، مقامی تربوز، انڈین الائچی اور لبنانی انگور کے نرخوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
جہاں تک خوراک کے ماسوا اشیا کا تعلق ہے تو ان میں کپڑوں کی دھلائی اور صفائی میں کام آنے والے پاؤڈر اور کلورکس کے نرخ بڑھ گئے۔
مزید پڑھیں
جہاں تک خدمات کا تعلق ہے تو محکمہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق فرنشڈ اپارٹمنٹ کے کرایوں میں غیرمعمولی اضافہ اور شادی بیاہ و تقریبات کے اخراجات میں غیرمعمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ زندہ جانوروں اور چارہ جات میں برسیم، درآمدی جو، نعیمی بکرے اور حری بکرے مہنگے ہوگئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تعمیراتی سامان میں 8 ملی میٹر والے سعودی سریے، 10 ملی میٹر والے سعودی سریے، 20 سینٹی میٹر والے سیاہ بلاک، سعودی جپس اور پندرہ سینٹی میٹر سے زیادہ والے سیاہ بلاک مہنگے فروخت ہوئے۔