Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آپ قانون کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے‘

آل پارٹیز کانفرنس اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کی میزبانی میں منقعد ہو رہی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کے سیاسی امور کے لیے مشیر شہباز گل کی سابق وزیراعظم نواز شریف کے آل پارٹیز کانفرنس میں خطاب کو روکنے کے حوالے سے بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے بحث شروع کی ہے۔
 شہباز گل نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’اگر مفرور مجرم نواز شریف نے اے پی سی سے خطاب کیا اور ان کا خطاب نشر ہوا تو پیمرا اور دیگر قانونی آپشن استعمال ہوں گے۔ یہ کس طرح ممکن ہے کہ ایک مفرور مجرم سیاسی سرگرمیاں کرے اور بھاشن دے- شریف خاندان جھوٹ کے علاوہ کچھ نہیں بول سکتا۔ اتنے جھوٹے ہیں کہ بیماری پر بھی جھوٹ بولتے ہیں۔‘
سوشل میڈیا پر مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں اور عام صارفین نے اس بیان پر ردعمل میں حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

 

کئی صارفین نے سوال کیا ہے کہ ابھی کل جماعتی کانفرنس شروع بھی نہیں ہوئی اور ترجمان گھبرا گئے ہیں۔
بعض صارفین نے کہا ہے کہ حکومت پیمرا کو قانون کے مطابق کام کرنے دے اور اگر کہیں قانون کی خلاف ورزی ہوگی تو تقریر نشر نہیں کی جا سکتی۔
صحافی اقبال خٹک نے شہباز گل کی ٹویٹ کو ریٹویٹ کرتے ہوئے ان سے پوچھا ہے کہ ’کیا آپ نے اس حوالے سے قانونی رائے لی ہے کہ ایک ’مفرور‘ کی تقریر میڈیا پر آن ایئر کی جا سکتی ہے یا نہیں۔ کیونکہ آپ قانون کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے۔‘
شمع جونیجو نے اس بیان پر پوچھا کہ ’جنرل پرویز مشرف کو بھی سنگین غداری کیس میں سزا ہوچکی ہے۔ اُن کے انٹرویوز پر پیمرا کو نوٹس کیوں نہیں بھیجے گئے؟‘

ثنا واصف نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ اس بات سے مکمل اتفاق ہے کیونکہ کسی ’مفرور‘ کی تقریر ٹی وی پر نہیں دکھائی جا سکتی۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے بعض کارکنوں نے شہباز گل کے بیان کے بعد تجویز کیا کہ نواز شریف کا اے پی سی سے خطاب لندن سے ہی سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز پر براہ راست نشر کیا جائے جس پر پارٹی کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹ کیا کہ وہ اس کے لیے اقدامات کر رہی ہیں۔
شہباز گل نے مریم نواز کے اس بیان پر بھی ردعمل ظاہر کیا اور لکھا کہ ’سوشل میڈیا پر بھی مجرم مجرم ہی رہتا ہے اور مفرور مفرور ہی۔ سوشل میڈیا پر اخلاقیات میں کیا کوئی فرق ہوتا ہے۔ قطری خط اور کیلبری سوشل میڈیا پر بھی عزت و تکریم کا باعث نہیں بنتے- جتنے مرضی خطاب کر لیں جھوٹی باجی آپ کو NRO نہیں ملے گا- آپ کو سزا کاٹے بغیر ملک سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔‘

اکرم خان نامی ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’پیمرا اتنا ہی خود مختار ہے جتنی یہ حکومت، سزا یافتہ پرویز مشرف، جہانگیر ترین ٹی وی پر آسکتے ہیں، پھانسی کے مجرموں کو آن ائیر بولنے موقع دیا جاسکتا ہے لیکن مخالف سیاست دان کو نہیں، پیمانہ من مانی ہے قانون اور میرٹ نہیں۔‘

شیئر: