Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اوورسیز پاکستانیوں کی حفاظت کے لیے بھی ایڈوائزری‘ 

'ہم نہیں چاہتے سیاح اس قسم کی ایڈوائزری کو دیکھ کر خوفزدہ ہوں اور پاکستان میں سیاحت کو نقصان پہنچے۔' فائل فوٹو: اے ایف پی
وزارت سمندر پار پاکستانی نے لاہور موٹروے گینگ ریپ کیس کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ملک میں سفر کے دوران حفاظت کے لیے ایڈوائزری جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
سیکریٹری وزارت سمندر پار پاکستانی ہاشم پوپلزئی نے اس حوالے سے اردو نیوز کو بتایا کہ ’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان میں سفر کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کی جائے گی تاکہ اس قسم کے واقعات سے بچا جاسکے۔‘
خیال رہے کہ لاہور رنگ روڈ پر گینگ ریپ کیس کی متاثرہ خاتون اوورسیز پاکستانی ہیں۔
سیکرٹری وزارت سمندر پار پاکستانی کے مطابق ’اس ایڈوائزری کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا نہیں بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بڑھانا اور شعور اجاگر کرنا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس میں بیرون ملک پاکستانیوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے اور رات دیر تک ویران علاقوں میں سفر کرنے سے اجتناب برتنے کے بارے بتایا جائے گا۔‘
اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانی نے لاہور گینگ ریپ واقعے کے حوالے سے وزات سمندر پار پاکستانی کو لاہور گینگ ریپ واقعے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ 
کمیٹی کے رکن شاہین خالد بٹ نے کہا کہ یہ معاملہ دیگر فورمز پر تو اٹھایا گیا ہے لیکن وزارت سمندر پار پاکستانی بھی اس حوالے سے اقدامات کرے۔ 
سیکریٹری وزارت اوورسیز نے کمیٹی کو بتایا کہ اس حوالے سے پروٹوکولز طے کیے جا سکتے ہیں تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا اعتماد بحال رہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ’ہم نہیں چاہتے کہ غیر ملکی سیاح اس قسم کی ایڈوائزری کو دیکھ کر خوفزدہ ہو جائیں اور پاکستان میں سیاحت کو نقصان پہنچے۔‘

کمیٹی چئیرمین سینیٹر ہلال الرحمن نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کو زیادہ مشکلات کا سامانا ہوتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اس واقعے کو سمندر پار پاکستانیوں سے جوڑنا مناسب نہیں، اس کیس کو اوورسیز کے تناظر میں نہ دیکھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ تھا جو نہیں ہونا چاہیے تھا اس طرح کے واقعات ہر علاقے میں ہوتے ہیں جو کہ انتظامیہ کی ناکامی ہے۔
کمیٹی نے وزارت سمندر پار پاکستانی کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں کمیونٹی ویلفئیر اتاشی بڑھانے کی بھی سفارش کی ہے۔ 
کمیٹی چئیرمین سینیٹر ہلال الرحمن نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کے لیے کمیونٹی ویلفئیر اتاشی کی تعداد اور بجٹ بڑھانے کی ضرورت ہے۔ 
سیکرٹری وزارت سمندر پار پاکستانی نے کہا سعودی عرب میں پہلے چار سی ڈبلیو اے کام کر رہے تھے جبکہ اب یہ تعداد چھ کر دی گئی ہے، اس کے علاوہ لوکل کمیونٹی کو بھی اس حوالے سے رضاکارانہ طور پر استعمال میں لانے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں سی ڈبلیو اے کے بجٹ کو درست انداز میں استعمال کر کے مقیم پاکستانیوں کی مشکلات حل کی جاسکتی ہیں۔

شیئر: