’60 فیصد ووٹر ٹک ٹاک پر،آپ کی مرضی‘
ٹک ٹاک سے تنگ‘ صارفین پی ٹی اے کے فیصلے کو سراہا رہے ہیں (فوٹو:روئٹرز)
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا بیان سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ٹوئٹر پر اس فیصلے پر اپنی رائے دینا شروع کر دی۔
کوئی اس فیصلے پر حکومت کا شکریہ ادا کرتا نظر آیا تو کسی نے خوب بھڑاس نکالی۔
ذیشان نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’حکومت اپنے خلاف تنقید برداشت نہ کر سکی اور حکمران جماعت کے لیڈر کے خلاف ٹک ٹاک ویڈیوز بننے پر ٹک ٹاک کو ہی بلاک کر دیا۔‘
احتشام نامی صارف آئندہ ہونے والے عام انتخابات کے تناظر میں حکومت کو خبردار کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہمارا کچھ دن پہلے کہنا تھا کہ سنہ 2023 کا 60 فیصد ووٹر ٹک ٹاک پر بیٹھا ہے، آگے آپ کی مرضی۔‘
سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی بختاور زرداری نے لکھا کہ ’ٹک ٹاک سے نہ صرف لوگ پیسے کما رہے تھے بلکہ حکومت کی پالیسیوں، مہنگائی اور منافقت وغیرہ کو آزادانہ تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ ٹک ٹاک خان کا تشخص بچانے کے لیے بین کیا گیا ہے۔‘
ریحام خان نے لکھا کہ ’حکومت چاہتی ہے کہ ان کا ٹکاٹک نہ بنے اس لیے انہوں نے ٹک ٹاک کو بین کر دیا۔‘
اسد داوڑ نامی ٹوئٹر صارف نے طنزاً لکھا کہ ’پاکستان میں اسلام ٹک تاک کی وجہ سے خطرے میں تھا اور روز ٹک ٹاک کی وجہ سے دو سال کے بچوں کے ساتھ ریپ ہوتا تھا۔‘
کچھ صارفین ٹک ٹاک سٹار جنت مرزا سے اظہارِ ’ہمدردی‘ کرتے بھی دکھائی دیے جنہیں آج ہی ایک کروڑ فالوؤرز رکھنے والی پہلی ٹک ٹاک سٹار ہونے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔
’ٹک ٹاک سے تنگ‘ صارفین نے اس فیصلے پر پی ٹی اے کو سراہا اور اسے ’ملک سے فحاشی کے خاتمے‘ کے لیے اہم اقدام قرار دیا۔
علی زئی وی لاگز کے نام سے صارف نے لکھا کہ ’مبارک ہو پاکستانیو! ٹک تاک پاکستان میں بند کر دیا گیا۔ تمام سوشل میڈیا کے دوستوں کا شکریہ جنہوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی۔‘
ایک اور صارف محمد یوسف رضا نے لکھا کہ ’الحمدللہ! آج سے تقریباً چھ ماہ قبل ٹک ٹاک کو پاکستان میں بین کرنے کے لیے میں نے پرائم منسٹر پورٹل پر شکایت کی تھی اب اس پر ایکشن ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔‘
راجا عمیر نامی صارف نے ایک میم شیئر کی جس سے انہوں نے یہ ظاہر کرنا چاہا کہ ٹک ٹاک بند ہو جانے سے سب سے زیادہ خوشی یوٹیوبرز کو ہوئی ہے۔
ایک اور صارف فہد خالد نے لکھا کہ ’ریاستِ مدینہ کے قیام کی جانب ایک اور قدم۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی اے نے ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی۔‘