سعودی عرب میں پاکستانی ملازمین کی مانگ،’ بھرتیوں کا عمل شروع‘
سعودی عرب میں پاکستانی ملازمین کی مانگ،’ بھرتیوں کا عمل شروع‘
بدھ 25 نومبر 2020 16:26
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
سعودی عرب کی جانب سے پاکستان اوور سیز ایمپلائیمنٹ بیورو سے مختلف شعبوں میں بھرتیوں کے لیے پاکستانی ملازمین ڈیمانڈ کی گئی ہے (فوٹو:اے ایف پی)
پاکستانی حکام کے مطابق سعودی عرب کے لیے ورک ویزے کی بحالی کے بعد مملکت میں پاکستانی ملازمین کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سلسلے میں سعودی حکام نے پاکستان سے سات ہزار سے زائد نئے ملازمین کی بھرتیوں کی ڈیمانڈ کی ہے۔
پاکستان اوورسیز ایمپلائیمنٹ اینڈ بیورو آف امیگریشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبد الشکور سومرو نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب کی جانب سے اوورسیز ایمپلائیمنٹ بیورو کو پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ موصول ہونے کے بعد مختلف ریکروٹمنٹ ایجنسیز نے بھرتیوں کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستانی ورکرز کی ڈیمانڈ دو ماہ قبل آنا شروع ہو گئی تھی لیکن ویزے پر پابندیوں کی وجہ سے ریکروٹمنٹ کا عمل شروع نہیں ہوا تھا تاہم سعودی عرب میں ویزے کی اجازت کے بعد رواں مہینے سات ہزار سے زائد ورکرز کی ڈیمانڈ موصول ہوئی ہے جس کے بعد ریکروٹمنٹ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔‘
اوورسیز ایمپلائیمنٹ بیورو حکام کے مطابق سعودی عرب میں ملازمت کے مواقع موجود ہیں، ذاتی ملازمین اور مختلف کمپنیز کی جانب سے بھی ورکرز کی مانگ بڑھی ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے پاکستان اوور سیز ایمپلائیمنٹ بیورو سے ڈاکٹرز، کمپیوٹر پروگرامرز، انجینیئرز، الیکٹریشنز، سیلز مین اور ڈرائیورز سمیت مختلف شعبوں میں بھرتیوں کے لیے پاکستانی ملازمین کی ڈیمانڈ کی گئی ہے۔
راولپنڈی میں اوورسیز اپملائیمنٹ پروموٹرز کے شعبے سے منسلک عبدالواحد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ سعودی عرب کے لیے ورک ویزے کے آغاز کے بعد بھرتیوں کا عمل شروع ہوگیا ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں بیرون ملک جانے والے افراد رابطے کر رہے ہیں لیکن اس وقت ویزوں کی تعداد محدود ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حالات بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ مزید ورکرز کی ڈیمانڈ بھی بیرون ممالک سے آئے گی جس سے زیادہ لوگوں کو ایڈجسٹ کیا جا سکے گا۔‘
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاون کے باعث سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک سے ایک لاکھ سے زائد پاکستانی نوکریاں ختم ہونے یا ویزے کی معیاد ختم ہونے پر پاکستان واپس آگئے تھے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاک ڈاون کے باعث 41 ہزار بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے۔
پاکستان اوورسیز ایمپلائیمنٹ کے ڈپٹی ڈائیریکٹر عبد الشکور سومرو کے مطابق کورونا وبا کی وجہ سے جو افراد سعودی عرب روانہ نہیں ہوسکے تھے ان کے ویزے کی معیاد میں توسیع بھی بغیر کسی اضافی فیس کے کی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’لاک ڈاون کے باعث 60 ہزار ایسے ورکرز تھے جنہیں ویزہ تو لگ گیا تھا لیکن سفری پابندیوں کے باعث ملازمت پر نہیں جا سکے تھے، ان کے ویزے میں توسیع کا آغاز کر دیا ہے۔‘
خیال رہے کہ اس سے قبل سعودی سفارت خانے نے ان پاکستانیوں کے پرانے ویزوں کی منسوخی اور نئے ویزوں کے اجرا کا عمل شروع کیا تھا جو لاک ڈاون کے باعث سعودی عرب نہیں جا سکےتھے۔
سعودی سفارت خانے کے مطابق جو پاکستانی ورکرز اپنے پرانے ویزے کی منسوخی اور نیا ویزہ لگوانا چاہتے ہیں وہ کفیل کی جانب سے سعودی وزارت خارجہ اور سعودی چیمبر آف کامرس کا تصدیق شدہ خط اور نیا میڈیکل سرٹیفیکیٹ جمع کروائیں۔
ورکرز کے سابق ای نمبر ہی نئی میڈیکل رپورٹ آن لائن اپ لوڈ کریں۔ کاغذات مکمل ہونے کے بعد پرانا ویزہ از خود منسوخ ہو جائے گا اور نیا ورک ویزہ لگا کر دے دیا جائے گا۔