رفیق حریری کے قتل میں ملوث حزب اللہ کے رکن کو عمر قید
رفیق حریری نے لبنان کے وزیراعظم کے عہدے سے اکتوبر 2004 میں استعفیٰ دیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
نیدر لینڈ میں قائم اقوام متحدہ کے ٹریبونل نے لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل میں ملوث حزب اللہ کے ایک رکن عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنہ 2005 میں بم دھماکے کے ملزم 57 سالہ سلیم ایاش کے لیے پراسیکیوشن نے عمر قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔
نیدرلینڈ میں قائم خصوصی ٹریبونل کے جج ڈیوڈ ری نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ’ٹرائل چیمبر مطمئن ہے کہ ملزم کو پانچ جرائم میں سے ہر جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید دی جائے۔ تمام سزا ئیں ایک ساتھ شروع ہوں گی۔‘
سلیم ایاش طویل عرصے تک روپوش تھے اور ان کی غیر حاضری میں نیدرلینڈ میں قائم خصوصی ٹریبونل نے ان کو رفیق حریری اور دیگر 21 افراد کو خودکش حملے میں قتل کرنے کا قصوروار قرار دیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق خودکش حملے کے الزام میں سلیم ایاش کے ہمراہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو بھی نامزد کیا گیا تھا تاہم ان کو مقدمہ چلانے کے لیے حوالے نہیں کیا گیا۔ دیگر تین ملزمان کو ٹریبونل نے بری کر دیا تھا۔
نومبر میں مقدمے کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹرز نے حملے کو لبنان کی سرزمین پر کی جانے والی سب سے تباہ کن دہشت گرد کارروائی قرار دیتے ہوئے سلیم ایاش کو عمر قید کی سزا دینے کی استدعا کی۔
انہوں نے عدالت سے سلیم ایاش کے اثاثوں کو ضبط کرنے کی بھی درخواست کی۔
خیال رہے کہ رفیق حریری نے لبنان کے وزیراعظم کے عہدے سے اکتوبر 2004 میں استعفیٰ دیا تھا اور ان کو فروری 2005 میں ایک خودکش حملہ آور نے باردو سے بھری گاڑی سے اس وقت نشانہ بنایا جب ان کا قافلہ سڑک سے گزر رہا تھا۔
حملے میں رفیق حریری سمیت 22 افراد مارے گئے تھے جبکہ دیگر 226 زخمی ہوئے۔
اگست میں ٹریبونل کے ججوں نے سلیم ایاش کو حملے میں ملوث قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ثابت ہوتا ہے کہ ملزم موبائل فون نیٹ ورک کے ایسے صارفین کے مرکز میں ان کے ساتھ جڑا ہوا تھا جو رفیق حریری پر حملے سے مہینوں قبل ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے تھے۔