سعودی عرب میں کورونا کیسز میں نمایاں کمی کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایس اوپیز پرعمل درآمد کو عوام نے یقینی بنایا جس کے مثبت نتائج سب کے سامنے ہیں۔
جازان یونیورسٹی کے ماہرڈاکٹر عبداللہ القیسی کا کہنا ہے کہ ’لوگوں نے دی گئی احتیاطی تدابیرپرمن و عن عمل کیا جس کے بہترین نتائج آج ہمارے سامنے ہیں‘۔
ویب نیوز ’عاجل ‘ کے مطابق سعودی ٹی وی ’الاخباریہ ‘ کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر القیسی نے مزید کہا احتیاطی تدابیر پرعمل کرکے سعودی عرب میں وبا کے اثرات پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے ، گزشتہ چند دنوں کے اعداد وشمار ہمارے سامنے میں جن میں خطرناک کیسز کی تعداد بھی 5 سو سے کم ہو گئی۔
جبکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔
ڈاکٹرعبداللہ القیسی نے مزید کہا ’وزارت صحت کی جانب جو حکمت عملی اختیار کی گئی وہ بڑی حد تک کامیاب رہی ۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے لوگوں کا تعاون بھی مثالی ہے جس کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے کیسز میں بھی غیر معمولی کمی ہورہی ہے۔
دوسری جانب ’العربیہ نیٹ‘ کے مطابق حائل یونیورسٹی کے پروفیسر عبدالرحمان بازید کا کہنا تھا کہ کورونا کی روک تھام کے لیے عوام نے حکومت کی جانب سے متعین کیے گئے ضوابط پر بھرپور عمل کیا۔
واضح رہے سعودی عرب میں مارچ 2020 میں کورونا کیسز کی تصدیق ہونے کے بعد سے وزارت صحت نے جامع حکمت عملی مرتب کی اور مملکت کے تمام شہروں اور علاقوں میں لاک ڈاون اورکرفیو نافذ کیا بعدازاں کورونا کیسز میں کمی کے بعد پابندیاں اٹھائی گئی مگر احتیاطی تدابیر پر تاحال سختی سے عمل درآمد جاری ہے۔
پابندیوں کے حوالے سے وزارت داخلہ نے وزارت صحت کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے ماسک اور سماجی فاصلے کے اصول پر عمل کرنا لازمی قراردیاہے ۔ گھر سے باہر عوامی مقامات پرماسک استعمال نہ کرنے والوں پر ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔