’بیرونِ ملک سے ڈی پورٹ پاکستانیوں کے لیے بِلا سُود قرض اور تربیت‘
’بیرونِ ملک سے ڈی پورٹ پاکستانیوں کے لیے بِلا سُود قرض اور تربیت‘
جمعہ 18 دسمبر 2020 15:11
وسیم عباسی -اردو نیوز، اسلام آباد
ابتدائی طور پر اس منصوبے کا آغاز بڑے ایئرپورٹس سے کیا جائے گا۔ (فوٹو: فری پکس)
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بیرون ملک سے ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانیوں کو بلاسود قرض کی فراہمی اور ان کو روزگار کے لیے تربیت کی فراہمی کے لیے ملک کی دو این جی اوز سے معاہدے کیے ہیں۔
اسلام آباد میں ایف آئی اے کے اعلی حکام کے مطابق معاہدے کے تحت نجی فلاحی ادارہ اخوت فاونڈیشن بیرون ملک سے ڈی پورٹ کیے جانے والے افراد کو سہولیات فراہم کرے گی اور انہیں ناصرف بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں گے بلکہ ان کو روزگار کے لیے عملی تربیت کی فراہمی کی سہولیات دی جائیں گی۔
معاہدے کے تحت ڈی پورٹ ہونے والوں کی نفسیاتی اور معاشی بحالی کے ساتھ ساتھ انہیں بحالی مراکز کی بھی سہولت دی جائے گی اور بیرون ممالک سے ڈی پورٹ ہونے والوں سے رابطہ کرکے ان کے مسائل حل کیے جائیں گے۔
ابتدائی طور پر اس منصوبے کا آغاز کراچی،اسلام اباد، لاہور اور پشاور ایئرپورٹ پر کیا جائے گا۔
ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر عمران یعقوب کے مطابق سال 2019 میں دنیا کے مختلف ممالک سے 69 ہزار افراد کو ڈی پورٹ کیا گیا تھا جن میں سے سب سے زیادہ کراچی ایئر پورٹ پر پہنچے تھے جن کی تعداد 29 ہزار 228 تھی۔
ڈیٹا کے مطابق لاہور اور اسلام آباد ایئر پورٹس پر بھی 14 ہزار سے زائد بیدخل کیے گئے پاکستانی پہنچے تھے۔
عمران یعقوب نے بتایا کہ بعض اوقات ڈی پورٹ کیے گئے افراد پاکستان کے ایئر پورٹس پر زبوں حالی میں پہنچتے ہیں اور ان کو نئے کپڑوں، کھانے اور صابن وغیرہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
نئے معاہدوں کے تحت ان کو یہ تمام اشیا ایئر پورٹ پر فراہم کر دی جائیں گی۔ یہ سہولیات ملک کے چار بڑے ایئر پورٹس پر مہیا کی جائیں گی جن میں اسلام آباد، لاہور، کراچی اور پشاور شامل ہیں۔
معاہدوں میں کیا طے ہوا ہے؟
معاہدے کے پہلے مرحلے میں ڈی پورٹ ہونے والوں کو ایئر پورٹ پر ایک بیگ دیا جائے گا جس میں موسم کی مناسبت سے کپڑے اور جوتے ہوں گے جبکہ صابن ٹوتھ پیسٹ وغیرہ بھی انہیں وہیں مہیا کر دیا جائے گا۔
معاہدے کے دوسرے مرحلے میں ان افراد کو نفسیاتی اور معاشی بحالی کے ساتھ ساتھ انہیں بحالی مراکز کی بھی سہولت دی جائے.
اس سلسلے میں فاؤنڈیشن بیرون ممالک سے ڈی پورٹ ہونے والوں سے رابطہ کرکے ان کے مسائل حل کرے گی۔
معاہدے کے تحت ایف آئی اے ملازمین کی ٹریننگ بھی کروائی جائے گی۔
دوسرا معاہدہ ایف آئی اے اور اللہ والے ٹرسٹ کے درمیان ہوا جس کے تحت ڈی پورٹ ہونے والے افراد کو اشیائے خورد ونوش ایئر پورٹ پر ہی فراہم کرے گا۔
اس سلسلے میں ایف آئی اے ٹرسٹ کو ایئرپورٹ پر ہی فریج اور اوون رکھنے کی اجازت دے گی اور رضاکاروں کو بھی رسائی دی جائے گی۔