Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی میں کورونا ویکسینیشن سست روی کا شکار

امارات میں وسیع پیمانے پر ویکسین لگانے کا سلسلہ دسمبر میں شروع ہوا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
عالمی دواساز کمپنیوں فائزر اور بائیو این ٹیک کی کورونا ویکسین کی دستیابی میں تاخیر کے بعد دبئی میں ویکسین لگانے کا عمل سست روی کا شکار ہو گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سنیچر کے روز دبئی کے محکمہ صحت نے کہا تھا کہ فائزر کمپنی کے ویکسین کی ترسیل میں تاخیر کے اعلان کے بعد ویکسین لگانے کا عمل آہستہ کر دیا ہے۔
فائزر کمپنی نے جنوری کے وسط میں اعلان کیا تھا کہ بیلجیم میں واقع پلانٹ میں جاری تعمیراتی کام کے باعث ویکسین ایک ماہ کی تاخیر سے متعلقہ ممالک کو موصول ہوگی۔
 متحدہ عرب امارات میں وسیع پیمانے پر ویکسین لگانے کا سلسلہ گزشتہ سال دسمبر میں شروع ہوا تھا۔
دبئی ہیلتھ اتھارٹی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا ہے کہ فائزر ویکسین کی پہلی خوراک لگانے کے حوالے سے شیڈول دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے، جبکہ دوسری خوراک والوں کا شیڈول متاثر نہیں ہوگا۔
بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ عالمی دواساز کمپنیوں نے ویکسین کو وسیع پیمانے پر تیار کرنے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے عارضی طور پر دنیا بھر میں ویکسین کی ترسیل متاثر ہوئی ہے۔ 
فائزر کمپنی کے بیلجیم میں واقع ویکسین کے پلانٹ کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے پلانٹ میں تعمیراتی کام جاری ہے۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جن افراد کو ویکسین کی دوسری خوراک لگنی ہے وہ شیڈول کے مطابق ہی سنٹر جائیں۔
چینی دواساز کمپنی سائنو فارم کے علاوہ امریکی فائزر اور جرمن بائیو این ٹک کے اشتراک سے بننے والی کورونا ویکسین  کی منظوری کے بعد عرب امارات نے شہریوں کو ویکسین لگانا شرووع کر دی تھی۔
شعبہ صحت کے حکام کے مطابق عرب امارات کی ایک کروڑ کی آبادی میں سے 20 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
کورونا کیسز میں اضافے کے باوجود دبئی کو جولائی میں ہی سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
لیکن نئے سال کے آغاز کے بعد سے ایک مرتب اہ پھر عرب امارات میں کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد تفریحی مقامات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ جبکہ حفاظتی اقدامات سخت کرتے ہوئے اجتماع میں شریک ہونے والوں کی تعداد 200 سے کم کر کے دس افراد تک محدود کر دی ہے۔

شیئر: