Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹک ٹاک سے مقابلہ، یوٹیوب شارٹس کے ’ایک دن میں ساڑھے تین ارب ویوز‘

ٹک ٹاک کی طرز کے اس پلیٹ فارم سے 15 سیکنڈ کی ویڈیوزاپ لوڈ کی جا سکتی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب کی سربراہ کا کہنا ہے کہ یوٹیوب کی مختصر ویڈیو پر مبنی ’یوٹیوب شارٹس‘ پلیٹ فارم کو انڈیا میں بیٹا ٹیسٹنگ کے دوران ایک دن میں ساڑھے تین ارب ویوز حاصل ہو رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پلیٹ فارم کی سربراہ سوسان ووجکیک نے اپنے ایک تحریری نوٹ میں اپنی 2021 کی ترجیحات کے بارے میں وضاحت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ہمارا نیا شارٹس پلیئر جو دنیا بھر کے لوگوں کو یوٹیوب پر مختصر دورانیے کی ویڈیوز دیکھنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، اس میں موجود ویڈیوز کو روزانہ کی بنیاد پر ساڑھے تین لاکھ ارب ویوز مل رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’ہم رواں سال شارٹس کو مزید مارکیٹس تک پھیلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘
یوٹیوب نے گذشتہ سال ستمبر کے وسط میں چینی ایپ ٹک ٹاک کی طرز کا نیا ویڈیو پلیٹ فارم ’شارٹس‘ متعارف کرایا تھا جس کے بارے میں اس نے کہا تھا کہ ’یہ پندرہ سیکنڈ یا اس سے کم دورانیے میں خود کو متعارف کرانے کا نیا طریقہ ہے۔‘
چینی ایپ ٹک ٹاک سے ملتے جلتے اس فیچر کے ذریعے صارفین 15 سیکنڈ یا اس سے کم دورانیے کی ویڈیوز تیار کرکے اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔

یوٹیوب نے گذشتہ سال ستمبر کے وسط میں چینی ایپ ٹک ٹاک کی طرز کا نیا ویڈیو پلیٹ فارم ’شارٹس‘ متعارف کرایا تھا (فوٹو: شٹرسٹاک)

یوٹیوب نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس نئے ویڈیو پلیٹ فارم کے بیٹا ورژن کی ٹیسٹنگ انڈیا میں کرے گا۔
نئے پلیٹ فارم میں ایک سے زیادہ ویڈیو کلپس کو ایک ساتھ جوڑنے کے لیے ملٹی سیگمنٹ کیمرہ پیش کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہاتھوں کے بغیر موبائل استعمال کرتے ہوئے ویڈیوز بنانے کے لیے سپیڈ کنٹرولز، ٹائمر اور کاؤنٹ ڈاؤن بھی شامل کیے گئے ہیں۔
اس نئے پلیٹ فارم کو ٹک ٹاک کے مقابلے پر بنایا گیا ہے جس کے دنیا بھر میں ستر کروڑ صارفین ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیجنگ پر کسی بھی ثبوت کے بغیر جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے امریکہ مین چینی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی دھمکی دی تھی۔
فیس بک نے انسٹاگرام پر ٹک ٹک کی طرز کا ایک فیچر ’ریلز‘ گذشتہ سال اگست میں متعارف کرایا تھا۔

شیئر: