لوگوں نے اوسیس میں موجود چار ریستورانوں کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔
یہاں واقع لاطینی امریکہ کا ریسٹورنٹ امیزونیکو اپنے اردگرد موجود ریگستان کے برعکس ایک بارش والے جنگل کا منظر پیش کرتا ہے۔
روشن، سیفد اور نیلا ’ناموس‘ نیا ہے لیکن یہ یونان کے جزیرے مائیکونوس پر موجود سی فوڈ ریستوران جیسا ہے۔
کالے اور سرخ رنگوں سے سجا ریسٹورنٹ ’زوما‘ جاپانی کھانے پیش کرتا ہے، اور اس تفریح گاہ کے عین وسط میں ’سیڈل‘ موجود ہے جو سستا بھی ہے اور زیادہ آرام دہ ماحول فراہم کرتا ہے۔
اس تفریح گاہ کے آرگنائزرز میں سے ایک اور ’سیون انٹرٹینمنٹ‘ کے سی ای او عدل الرجب کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کے باوجود اس جگہ پر لوگوں کا رش کم نہیں ہوا۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ اس آئیڈیا پر دسمبر سے کام چل رہا تھا اور اسے سب سے پہلے جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی (جی ای اے) کے چیئرمین ترکی الشیخ کے سامنے پیش کیا گیا۔
عدل الرجب کے مطابق ’ہم سعودی ریگستان کے تجربے کو ایک نئی سطح پر لے جانا چاہتے تھے۔ شروع میں ہم نے صرف ایک ریسٹورنٹ بنانے کا سوچا، لیکن ترکی الشیخ کو یہ آئیڈیا اتنا پسند آیا کہ انہوں نے اسے دس گنا بڑا بنانے کا کہا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہاں لوگ ریگستان کا نظارہ کرتے ہیں، دنیا کے چار بڑے ریسٹورینٹس میں کھانا کھاتے ہیں اور ویک اینڈز پر کنسرٹ کا مزہ لیتے ہیں۔‘
عدل الرجب نے کہا کہ اس اوسیس میں پانچ ہزار لوگوں کی گنجائش ہے لیکن کورونا کی وبا کے باعث کی وجہ یہاں ہر روز پندرہ سو لوگوں کے داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔