پاکستان کی پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) اور ایوان زیریں (قومی اسمبلی) میں پاکستان کی وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کی جانب سے ایک ہی سوال کے دو مختلف جوابات سامنے آنے کے بعد دلچسپ صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں وزارت داخلہ نے سٹیشن ہیڈ کوارٹر راولپنڈی کی جانب س روات کلر سیداں روڈ پر اڈے اور پارکنگ پر قبضے اور غیر قانونی اڈہ اور پارکنگ فیس وصولی کا الزام لگایا گیا جبکہ اس سے اگلے ہی دن سینیٹ میں وزیر دفاع نے کیمپنگ گراؤنڈ کو پاک فوج کی ملکیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اڈہ ٹیکس یونین کونسل روات کو ملتا ہے۔
تین فروری کو پاکستان کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفقہ سوالات کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی سعد وسیم کی جانب سے وزیر داخلہ سے تحریری سوال پوچھا گیا کہ ’اسلام آباد کے نواح میں روات کلر سیداں روڈ، جی ٹی روڈ اسلام آباد انتظامیہ کے زیر انتظام علاقہ ہے لیکن وہاں پر ہر مسافر گاڑی سے پارکنگ اور اڈہ فیس پرائیویٹ کنٹریکٹر وصول کرتے ہیں؟ کیا اسلام آباد انتطامیہ نے اس حوالے سے اقدامات کیے ہیں اور غیرقانونی فیس وصولی بند کی ہے؟‘
مزید پڑھیں
-
پاکستانی فوج کے تین میجرز کو سزاNode ID: 437636
-
’نواز شریف نے پاکستانی فوج پر حملہ کیا‘Node ID: 511721
-
قومی اسمبلی کا اجلاس، ارکان کی دھکم پیل اور شدید ہنگامہ آرائیNode ID: 538286