Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوئس کمپنی سعودی جہاز سازی کی صنعت کو ترقی دینے میں مدد کرے گی

سوئس کمپنی سعودی عرب میں ایک مقامی ڈویژن قائم کر رہی ہے( فوٹو عرب نیوز)
سوئٹزرلینڈ  کی اے بی بی میرین اینڈ پورٹس سعودی عرب میں ایک مقامی ڈویژن قائم کر رہی ہے تاکہ اس کے کلائنٹ بیس کو مملکت کی جہاز رانی، بندرگاہوں اور سمندر کے شعبوں میں وسعت دی جا سکے۔
عرب نیوز کے مطابق اس کمپنی کا مقصد مقامی جہاز سازی کی صنعت کو ترقی دینے میں مدد فراہم کرنا ہے جو سعودی وژن 2030 کے تحت ہائیڈرو کاربنز سیکٹر ٹوٹل ویلیو ایڈ (آئی کے ٹی وی اے) پروگرام کے تحت اپنی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے مملکت کےعزائم کا ایک حصہ ہے۔
سعودی عرب کے مقامی ڈویژن کے منیجرجسٹن جان نے ایک بیان میں کہا ’ آئی کے ٹی وی اے پروگرام  اور سعودی وژن 2030 کے ذریعے  ملک میں نئے مواقع تلاش کرتا ہے اور اس کا فوکس سفینہ سازی کی صنعت ہے۔ ‘
انہوں نے مزید کہا ’ ہم زیادہ متنوع اور ماحول سے آگاہ سمندری شعبے کی طرف سعودی عرب کا ساتھ دینے پر خوش ہیں۔‘
اے بی بی ایک عالمی ٹیکنالوجی کمپنی ہے جس کا صدر دفتر زیورخ میں ہے۔ اس کمپنی میں 100 سے زائد ممالک کے ایک لاکھ پانچ ہزار کے قریب ملازمین ہیں۔ کمپنی نے اس ہفتے اعلان کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ ساتھ  ترکی میں اپنے آپریشنز بڑھا دے گی۔
کمپنی کا یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب مملکت جہاز سازی اور بندرگاہ کے شعبے کو ترقی دینے پر غور کر رہی ہے۔
سعودی پورٹس اتھارٹی (الموانی) نے دسمبر میں عالمی پورٹ آپریٹر ڈی پی ورلڈ اور علاقائی پورٹ آپریٹر دی ریڈ سی گیٹ وے ٹرمینل کے ساتھ کنٹینر ٹرمینلز تیار کرنے اور چلانے کے لیے اور جدہ اسلامک پورٹ کو ٹرانسمیشن کے لیے ایک علاقائی مرکز کے طور پر استعمال کرنے کے رعایتی معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

بین الاقوامی سمندری تجارت کا حجم کا 13 فیصد سے زیادہ بندرگاہ سے ہوتا ہے(فوٹو ٹوئٹر)

سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) نے جنوری میں ریڈ سی گیٹ وے ٹرمینل لمیٹڈ جو نجی ملکیت میں آزاد ٹرمینل آپریٹر ہے میں 20 فیصد ایکویٹی حصص خریدا تھا۔
دریں اثنا جدہ اسلامک پورٹ نے گذشتہ ماہ کورونا کی عالمی وبا کے باعث تجارت میں عالمی سطح پر سست روی کے باوجود 2020 میں ٹرانسشپمنٹ کنٹینرز کی تعداد میں سال بہ سال 12 فیصد اضافے کی اطلاع دی تھی۔
اس بندرگاہ نے ایک عالمی لاجسٹک سینٹر بننے کے مملکت کے عزائم کے مطابق گذشتہ سال ڈھائی لاکھ اضافی معیاری کنٹینرز پر عمل کیا۔
بین الاقوامی سمندری تجارت کا حجم کا 13 فیصد سے زیادہ بندرگاہ سے ہوتا ہے جو ایشیا، یورپ اور افریقہ کے مابین ایک ربط سمجھا جاتا ہے۔

شیئر: