خلا میں بھیجنے والی ٹیکنالوجی بنانے کی کمپنی سپیس ایکس کا ایک راکٹ، جس میں کوئی انسان سوار نہیں تھا، بدھ کو کامیاب پرواز کے بعد لینڈنگ کے آخری مرحلے میں پھٹ گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ سٹار شپ راکٹ کا ایک ماڈل تھا اور سپیس ایکس مستقبل میں سٹارشپ راکٹ کو مریخ پر بھیجنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
امارات کے خلائی مشن ’ہوپ‘ نے مریخ کی پہلی تصویر بھیج دیNode ID: 541016
-
پرتعیش رہائش والا دنیا کا پہلا خلائی ہوٹل 2025 میں کھلے گاNode ID: 545801
ٹیسٹ فلائٹ کی براہ راست تشریات کے دوران سپیس ایکس کے ایک مبصر کا کہنا تھا کہ اس راکٹ کی لینڈنگ ہموار تھی۔ لیکن راکٹ کے نچلے حصے سے دھواں نکل رہا تھا اور عملہ اسے بجھانے کے کوشش کر رہا تھا۔
اس کے کچھ دیر بعد ہی راکٹ پھٹ گیا۔ وہ پہلے ہوا میں گیا اور پھر واپس زمین پر آگرا۔
اس بارے میں فوری طور پر کوئی وضاحت نہیں دی گئی تھی۔
راکٹ پھٹنے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد سپیس ایکس کے بانی اور مشہور شخصیت ایلن مسک نے اس بارے میں مزاحیہ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'سٹارشپ ایس این 10 نے ایک کی ٹکڑے میں لینڈ کیا۔'
اپنے دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ 'سپیس ایکس کی ٹیم بہت اچھا کام کر رہی ہے! اس کی کامیابی کا اندازہ اس دن لگایا جائے گا جب سٹارشپ کی پروازیں عام ہو جائیں گی۔'
Starship SN10 landed in one piece! https://t.co/lO4AF47MaN
— Elon Musk (@elonmusk) March 4, 2021