’ایسی کوئی وجہ نہیں کہ ترکی سعودی عرب اور امارات سے تعلقات بہتر نہ کرے‘
ترکی کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مصر کے ساتھ ترکی کے تعلقات معمول پر آ رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
ترک وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی وجہ نہیں کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات بہتر نہ کیے جائیں۔
عرب نیوز کے مطابق ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی اناطولیہ نے وزیرخارجہ مولود چاووش اوغلو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’کوئی وجہ نہیں کہ ترکی سعودی عرب سے تعلقات بحال نہ کرے، اگر وہ مثبت قدم اٹھائیں گے تو ہم بھی ایسا ہی کریں گے، یہی معاملہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ بھی ہو گا۔‘
مولود چاووش اوغلو نے مزید کہا کہ ترکی اور مصر کے درمیان 2013 کے بعد پہلا سفارتی رابطہ ہوا ہے۔
دونوں علاقائی طاقتوں کے درمیان لیبیا کی جنگ میں حریفوں کی حمایت سمیت متعدد امور پر تعلقات تلخی کا شکار ہوئے۔
یہ تعلقات اس وقت مزید خراب ہوگئے جب فوجی بغاوت کے بعد موجودہ صدر اور اس وقت کے فوجی سربراہ عبدالفتاح السیسی نے انقرہ کے حمایت یافتہ اسلام پسند رہنما محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔
ترکی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ رواں مہینے کے آغاز میں انقرہ، قاہرہ کے ساتھ مشرقی بحیرہ روم کے لیے ایک نئے میری ٹائم معاہدے پر بات چیت کے لیے تیار تھا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات معمول پر آ رہے ہیں تاہم یہ آہستگی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
ترک صدراتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالین نے رواں مہینے کہا تھا یہ ممکن ہے کہ مصر اور خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات نئے سرے شروع ہو۔