جدہ سے مکہ مکرمہ اور مدینہ جانے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کیسے؟
جدہ سے مکہ مکرمہ اور مدینہ جانے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کیسے؟
بدھ 31 مارچ 2021 0:10
ارسلان ہاشمی ۔ اردو نیوز، جدہ
سعودی عرب میں شاہراہوں کا مثالی نیٹ ورک موجود ہے( فوٹو ٹوئٹر)
جدہ جسے باب الحرمین بھی کہا جاتا ہے کی ایک جانب مکہ مکرمہ ہے جس کی مسافت 70 کلو میٹر ہے جبکہ دوسری جانب مدینہ منورہ ہے جس کا فاصلہ 410 کلومیٹر کے قریب ہے۔
سعودی عرب میں شاہراہوں کا مثالی نیٹ ورک ہے جو مملکت کے ایک شہر کو دوسرے سے جوڑتا ہے۔ کشادہ ہائی ویزے دو رویہ ہیں ہر سمت کا ٹریک پانچ سے چار لین پر مشتمل ہے۔
70 کی دہائی میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا سفر قدرے دشوار تھا جب شاہراہ چھوٹی اورآمد ورفت کےلیے ایک ہی ٹریک ہوا کرتا تھا جس کی وجہ سے خوفناک حادثات بھی رونما ہوتے تھے۔ سنگل ٹریک ہونے کی وجہ سے جدہ سے مکہ مکرمہ جانے کےلیے کم از کم 3 گھنٹے کا وقت لگتا تھا جبکہ مدینہ منورہ کی مسافت 12 گھنٹے سے کم میں طے نہیں ہوتی تھی۔
سعودی عرب میں شاہراہوں کے تعمیری ڈھانچے میں 80 کی دہائی سے تیز رفتار ترقی کا آغاز ہوا جس کے ساتھ ہی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کےلیے کشادہ ہائی ویزے بنائے گئے جس سے فاصلہ سمٹ گیا اور لوگوں کو ان مقدس شہروں کے سفر میں آسانی ہوگئی۔
جدہ سے مکہ مکرمہ جانے والے ہائی وے کی وجہ سے وہ فاصلہ جو تین گھنٹے میں طے ہوتا تھا سمٹ کر 40 منٹ پر آگیا جبکہ مدینہ منورہ کی مسافت بھی کم ہو کر5 گھنٹے ہو گئی۔
ذرائع نقل وحمل
سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے بس سروس 80 کی دہائی میں شروع کی گئی جسے ’ساپٹکو‘ (سعودی پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی) کا نام دیا گیا ۔ لوگوں کو بہترین ایئرکنڈیشنڈْ بسوں کے ذریعے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ جانے کی سہولت میسر آئی۔
بس سروس کےعلاوہ ٹیکسیوں کی سہولت سے بھی استفادہ کیا جاتا ہے۔ بیشتر افراد جن کے پاس اپنی گاڑیاں ہیں وہ ان شہروں میں اپنی گاڑی میں جانے کو ترجیح دیتے ہیں تاہم وہ افراد جن کی گاڑیاں نہیں انکی اولین کوشش ہوتی ہے کہ ساپٹکو کی بس حاصل کریں۔
بس کی سروس کو معیاری بنانے کےلیے وقت مقررہ کا خاص اہتمام کیاجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگوں کی اولین ترجیح بس ہوتی ہے کیونکہ ضابطے کے مطابق بس میں ایک مسافربھی ہو تو اسے مقررہ وقت پر ہی روانہ کردیاجاتا ہے انتظار نہیں کرایا جاتا جبکہ ٹیکسی اور منی بس سروس کے مالکان مسافروں کے پورے ہونے کا انتظار کرتے ہیں۔
حرمین ریلوے
برسوں سے سعودی عرب میں ریلوے لائن بچھانے اور حرمین کو اس سے جوڑنے کے منصوبوں پر کام ہو رہا تھا بالاخر سال 2009 میں اس منصوبے پرکام کاباقاعدہ آغاز ہوا اور سال 2018 میں اس کا افتتاح کردیاگیا۔
حرمین ریلوے کے ذریعے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ تک 450 کلومیٹر کی مسافت یہ ٹرین ایک گھنٹہ 20 منٹ میں طے کرلیتی ہے ۔ ٹرین مکہ مکرمہ سے شروع ہوتی ہے جو جدہ شہر کے اسٹیشن اس کے بعد ایئرپورٹ اور رابغ سے ہوتی ہوئی مدینہ منورہ پہنچتی ہے۔
حرمین ریلوے سے سفرکرنے والوں کو کا کہنا تھا کہ انتہائی برق رفتار ٹرین ہے جس میں سفر کے دوران کسی قسم کی تھکاوٹ کا احساس ہی نہیں ہوتا ۔ بلٹ ٹرین کی رفتار 300 سے 320 کلو میٹر فی گھنٹہ بتائی جاتی ہے ۔
نجی بس سروس
مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ جانے کےلیے نجی ٹرانسپورٹ کی خدمات بھی موجود ہیں جس کے ذریعے ٹور پیکیج مقرر کیاجاتا ہے۔ جدہ کے مختلف علاقوں سے نجی ٹرانسپورٹ بس سروس کےذریعے بھی لوگ کافی سفرکرتے ہیں ۔
خاص کررمضان المبارک کے دوران جدہ کے علاوہ دیگر شہروں میں مقیم افراد بھی بڑی تعداد میں نجی بس سروس کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔ جس کی بنیادی وجہ رمضان کے دوران دونوں مقدس شہروں میں بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد کے باعث گاڑیوں کی پارکنگ اور ہوٹلوں کی تلاش ایک دشوار مرحلہ ہوتا ہے اس لیے لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنی گاڑی میں جانے کے بجائے نجی بس کے ذریعے عمرہ یا زیارت مسجد نبوی پیکیج حاصل کیاجائے جس میں رہائشی ہوٹل بھی شامل ہوتا ہے۔