Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس کا جھانسہ دے کر لُوٹا جا رہا ہے‘

’فرضی اکاؤنٹس چلانے والوں کا دعویٰ ہے کہ وہ 48 گھنٹوں میں گھر بیٹھے ڈرائیونگ لائسنس پہنچا دیں گے‘ ( فوٹو: ٹوئٹر)
خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کروانے کا جھانسہ دے کر رقم لُوٹنے والے فرضی اکاؤنٹس ٹوئٹر پر سرگرم ہوگئے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ٹوئٹر پر ایسے متعدد نامعلوم افراد کے اکاؤنٹس سرگرم ہیں جو خواتین کو بغیر کسی ٹیسٹ یاسکولنگ کے ڈرائیونگ لائسنس جاری کروانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
محتاط اندازے کے مطابق سینکڑوں خواتین ان کے جھانسے میں آکے ہزاروں مالیت کی رقم لٹا بیٹھی ہیں۔
ایک خاتون نے کہا ہے کہ ’انہوں نے ٹوئٹر پر اس طرح کے ایک اکاؤنٹ سے رابطہ کر کے ان کی خدمات حاصل کرنا چاہی تھی۔‘
رابطہ کرنے پر انہیں بتایا گیا کہ ’انہیں 48 گھنٹوں میں گھر بیٹھے ڈرائیونگ لائسنس پہنچا دیا جائے گا۔‘
اس مقصد کے لیے انہیں 3 ہزار ریال ایک مقامی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا کہا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ٹوئٹر پر متعدد اکاؤنٹس موجود ہیں جو خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس کا جھانسہ دے کر لوٹ رہے ہیں‘۔
دوسری طرف البلاد بینک میں سائبر کرائم کے انسداد کے عہدیدار غازی الزلفی نے ایسے فرضی اکاؤنٹ سے صارفین کو خبر دار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ڈرائیونگ لائسنس یا دیگر خدمات پیش کرنے کا دعوی کرنے والے نامعلوم افراد صارفین کے سرکاری شہری دستاویزات حاصل کرتے ہیں اور ان کی مدد سے مختلف بینکوں میں اکاؤنٹ کھولتے ہیں‘۔

’ڈرائیونگ لائسنس اور دیگر سرکاری خدمات حاصل کرنے کا آسان اور واضح ذریعہ موجود ہے‘ ( فوٹو: ٹوئٹر)

’پھر ان سادہ لوح افراد کے نام پر قرض لیا جاتا ہے اور اس طرح کے دیگر امور میں غلط استعمال کیا جاتا ہے‘۔
دریں اثنا وزارت داخلہ نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ڈرائیونگ لائسنس اور دیگر سرکاری خدمات حاصل کرنے کا آسان اور واضح ذریعہ موجود ہے‘۔
’اس کے باوجود غلط راستے استعمال کرنا قابل مذمت ہے، ایسا کرنے والے جرائم پیشہ افراد کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں اور پھر ان کے پاس پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔‘

شیئر: