Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کاروباری خواتین کے لیے امریکہ میں پارٹنرشپ کے نئے مواقع

وژن 2030 کے بعد خواتین کو معاشی خودمختاری کے مواقع حاصل ہوئے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب میں کاروباری خواتین کو اپنے امریکی ہم منصبوں سے رابطے قائم کرنے کے لیے ایک نئے پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ’سعودی عرب میں خواتین کی انٹر پرینیور شپ اور جدت‘ کے نام سے شروع کیے جانے والے اس نئے پروگرام کا مقصد امریکی کاروباری شخصیات کے ساتھ شراکت داری کے مواقع  پیدا کرنا ہے۔
اس پروگرام کے تحت ورکشاپس اور نیٹ ورکنگ سے متعلق تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جس میں دونوں ممالک سے شریک خواتین تبادلہ خیال کے علاوہ کاروبار شروع کرنے کے مواقع تلاش کر سکیں گی۔
یہ پروگرام ’اگنائیٹ‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس کا اعلان بدھ کے روز سعودی عرب میں امریکی سفارتخانے نے دیگر اداروں کے اشتراک سے کیا تھا۔
سعودی عرب میں امریکی سفارتخانے کی ناظم الامور مارٹینا سٹرانگ کا کہنا تھا کہ اگنائیٹ پروگرام کے تحت ہونے والی ورکشاپس سے سعودی خواتین کو امریکی انٹرپرینیورز اور اعلیٰ کاروباری شخصیات سے ملنے، معلومات کا تبادلہ کرنے اور شراکت داری کے مواقع پیدا کرنے کا موقع ملے گا۔
امریکی ناظم الامور نے مزید کہا کہ سعودی خواتین کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں، اور سعودی وژن 2030 کے تحت بڑی تعداد میں خواتین اعلیٰ عہدوں پر فائز کی جا رہی ہیں۔
مارٹینا سٹرانگ نے کہا کہ گزشتہ سال سعودی عرب کے جی ٹوئنٹی کانفرنس کی سربراہی کے دوران سعودی خواتین نے یقینی بنایا کہ کانفرنس میں خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق تمام معاملات پر بات چیت کی جائے۔
اس سے قبل سعودی خواتین امریکی کمپنیوں ایکسان موبل، لاک ہیڈ مارٹن اور دیگر کی جانب سے کاروباری مواقعوں پر کروائی گئی کانفرنس میں شرکت کر چکی ہیں۔
اگنائیٹ پروگرام کے ذریعے امریکی کاروباروں کو بھی سعودی وژن 2030 کے تحت ہونے والی معاشی تبدیلی کا حصہ بننے کا موقع ملے گا۔
’انڈیوور سعودی عرب‘ نامی ادارے کی ڈائریکٹر لطیفہ الوعلان کا کہنا ہے کہ خواتین کاروباری شخصیات کے آگے بڑھنے کے لیے کوئی رکاوٹیں نہیں رہیں، لیکن خواتین کو کاروباری نیٹ ورکس تک رسائی حاصل کرنے میں مدد کی ضرورت ہے۔

شیئر: