بچوں کی تربیت کرنا ایک مہارت ہے۔ بچے اپنے اردگرد کے ماحول سے بہت کچھ سیکھتے ہیں، والدین اپنے بچے کی غلطیو ں کا جب سب کے سامنے ذکر کرتے ہیں تو یہ اس کی شخصیت پر برا اثر ڈالتی ہیں۔
والدین کے لیے یہ معمولی بات ہوتی ہے لیکن اس کے نتائج کافی گھمبیر ہوتے ہیں۔ والدین کو ایسے معاملات میں اعتدال کی کوشش کرنی چاہیے۔ سیدتی ڈاٹ نیٹ نے ماہر نفسیات ڈاکٹر جمعہ ابواللیل سے اس بارے میں گفتگو کی ہے جس میں انہوں نے بچوں کے ضدی ہونے کی وجوہات بتائی ہیں۔
بچے کو خارجی عوامل کی وجہ سے غصہ آنا، اسے ضدی بناتا ہے۔
بچے کا ایسے احساسات کا سامنا کرنا جن کا وہ اظہار نہیں کرسکتا، جیسے نیند آنا، بھوک محسوس کرنا، تنگی محسوس کرنا یا سردی یا گرمی لگنا، عام طور پر گرمی کی وجہ سے بچوں میں چڑچڑا پن اور ضد پیدا ہوتی ہے۔
بچے کی پرورش اگر منتشر خاندان میں ہو تو وہ اس میں ضد کا مزاج پیدا ہوتا ہے۔
بچے کا اپنے بہن بھائیوں کی نسبت اپنے ساتھ عدم انصاف کا احساس ہونا،
والدین کی طرف سے حد سے زیادہ لاڈ ملنا، ضرورت سے زیادہ سزا ، بار بار سرزنش اور پوچھ گچھ بھی اسے ضدی بناتی ہے۔
بچے کے اعتماد میں اضافہ کریں
اپنے بچے کو اس کی اہلیت اور قدر سے آگاہ کریں، فیملی میں اس کی موجودگی اور اہمیت کو کم نہ سمجھیں، اپنے فیصلوں میں بچے کو شامل کریں اور کسی مسئلے کو حل کرنے میں اس کی مدد اور اس کی اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی ذمہ داری کے بارے میں پوچھیں۔
بچے کو ذمہ دار بنانے کے لیے کام سونپیں تاکہ وہ ذمہ دار بنے اور اپنی توانائی لگائے، اسے احساس ہو کہ اس کا موجود ہونا اہم ہے۔
معاشرے کے ساتھ بچے کا انضمام
بچے کے دوست ہونا بہت ضروری ہیں، اسے مثبت شخصیت کا مالک بنائیں۔ کچھ مائیں اپنے بچوں کو حادثات، حسد اور لوگوں کی آنکھوں کے خوف سے گھروں میں بند کر دیتی ہیں۔
اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ بچے کی پرورش درست نہیں ہوتی اور وہ معاشرے سے خوفزدہ ہوتا ہے، جب وہ باہر نکلتا ہے تو گھبراہٹ محسوس کرتا ہے، اور وہ اپنے آس پاس کی چیزیں توڑ کر خراب کرتا ہے۔
اسی وجہ سے ماں کو اس کی عمر کے بچوں کے ساتھ دوستی کرنی چاہیے اور اسے عام معاشرتی زندگی گزارنے کی ترغیب دینی چاہیے۔
پیار سے نصیحت کریں
بچے کو مارنے، لعن طعن کیے بغیر مشورے دیں اور نصیحت کریں، اور پیار و اطمینان سے مشورے دیں، اور اس کی گھبراہٹ کو دور کریں۔
بچے کی شخصیت ماحول اور خاندان سے تشکیل پاتی ہے۔ بچہ ایک مربوط اور پرسکون کنبے میں پرورش پاتا ہے تو مضبوط شخصیت کا مالک بنتا ہے۔
والدین کی طرف سے احساسات کا تحفہ
بچے کو یہ محسوس ہونا چاہیے کہ محبت سب سے پہلے گھر اور کنبے سے حاصل ہوتی ہے، اور اگر وہ دستیاب نہیں ہیں تو پھر وہ ایک غیر معمولی شخصیت کے ساتھ بڑا ہوگا، اور اسے نفسیاتی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وہ خراب برتاؤ ،گھبراہٹ اور تناؤ کے ماحول میں بڑھے گا اور اسے وراثت میں خود غرضی ملے گی۔ محبت کسی بھی صحت مند نفسیاتی زندگی کی اساس ہے ۔