Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچے کی شخصیت کا اندازہ کیسے لگایا جا سکتا ہے؟

بچپن کو اگرچہ نادانی کی عمر سمجھا جاتا ہے لیکن اگر غور کیا جائے تو یہ ہماری شخصیت پر اثرانداز ہوتا ہے اور کسی بھی انسان کی شخصیت اس کے بچپن میں ہی تشکیل پاتی ہے۔
اسی لیے کسی بھی بچے کا تجزیہ کر کے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ بڑے ہو کر کیسی شخصیت کا حامل ہوگا۔
اگر آپ بچے کی شخصیت  کا تجزیہ کرنا چاہتے ہیں تو اس  کے لیے ایک ہلکا لکڑی کا کھلونا اس کے سامنے میز پر رکھیں۔ اس کھلونے کی کوئی شکل ہوسکتی ہے جیسے گڑیا، کاریں، ٹرینیں، جانور، چھوٹے بنے ہوئے گھراس کے علاوہ  پینسل، کاغذ اور قینچی  وغیرہ بھی ہوسکتی ہے۔
سیدتی میگزین میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کھلونے بچے کو اپنی طرف متوجہ  کریں گے۔ ان کے استعمال اور ہٹانے کے طریقہ کار اور کھیلنےکے ذریعے بچے کی شخصیت کے بارے میں آپ  تجزیہ کرسکیں گے۔
تحقیق کے مطابق جب بچے کو کوئی کھلونا حیران کرتا ہے تو وہ اس کے ساتھ کھیلنے لگتا ہے، وہ اس کے بارے میں اپنی خواہشات اور تجربات کا اظہار کرتا ہے۔
کھلونے کے ساتھ مخصوص قسم کا سلوک کرنا جیسے اس کے بال کھینچنا، کھلونے کو رلانا وغیرہ یہ مختلف رویوں کی نشاندہی کرتا ہے۔

بچہ اپنے جذبات کا  اظہار اپنے کھیلنے کے انداز کے ذریعے کرتا ہے (فوٹو: فلکر)

اسے سمجھنے کے لیے بچے کے ماحول پر غور کیا جانا چاہیے کہ اس کے اردگرد کیا ہورہا ہے، اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ گھر میں کوئی مسئلہ ہو جس کی وجہ سے والدین پریشان ہوں اور بچے کی جانب توجہ نہ دے پا رہے ہوں۔ 
بچہ اپنے خوف کو ظاہر کرتا ہے
تحقیق کے مطابق بچہ خود کو کھیل ہی کھیل میں جس کردار میں ڈھالتا ہے وہ درحقیقت اس کے ذریعے اپنے اندر کے خوابوں اور خیالات کی عکاسی کررہا ہوتا ہے۔ مثلاً اگر بچہ کھلونوں کے ساتھ ڈاکٹر بن کر بات کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اسے ڈاکٹر کا روپ اچھا لگتا ہے۔

تحقیق کے مطابق جب بچے کو کوئی کھلونا حیران کرتا ہے تو وہ اس کے ساتھ کھیلنے لگتا ہے (فوٹو: پکسلز)

 اپنے جذبات کا اظہار کرتا ہے
بچہ  اپنے جدبات کا اظہار اپنے کھیلنے کے انداز کے ذریعے کرتا ہے، چنانچہ اسے کسی کھلونے پر رحم آتا ہے جبکہ کسی کھلونے کو شرارتی تصور کرتا ہے، اسے مارنے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ ایسا کیوں کرتا ہے؟  کیونکہ وہ ایسی جذباتی کیفیات سے گزر رہا ہوتا ہے جو اسے یہ سب کچھ سکھاتی ہیں، اس لیے اگر وہ کسی کھلونے کو مارے یا خراب کرے تو اس سے اس کے بارے میں پوچھا جانا چاہیے اور اس پر اس کارویہ تبدیل کیا جانا چاہیے۔
بچہ اپنی دلی کیفیت کا اظہار کرتا ہے
بچے کے جذبات اور دلی کیفیات کا سب سے بہتر جائزہ اس کی  بنائی ہوئی تصاویر (ڈرائنگ) کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ اگربچے کو پوری توجہ نہ مل رہی ہو تو وہ اپنی والدہ کی کام کرتے ہوئے تصویر بناتا ہے یا پھر وہ ایسی ڈرائنگ کرتا ہے جس سے اس کی ماں نے اسے گود میں لیا ہوتا ہے۔
 

کسی بھی بچے کا تجزیہ کر کے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ بڑا ہو کر کیسی شخصیت کا حامل ہوگا (فوٹو: وکی میڈیا)

 اگر اس کا مزاج شرمیلا ہوگا تو وہ سورج کے غروب ہونے کی ڈرائنگ بنائے گا۔ بچے اس طرح اپنی دلی کیفیات کا اظہار کرتے ہیں یوں انہیں بآسانی سمجھا جاسکتا ہے۔

شیئر: