Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا ’قرنطینہ ‘ کی خلاف ورزی پر مزید 7 افراد گرفتار

کورونا کی تصدیق کے باوجود خود کو قرنطینہ میں نہیں رکھا۔ (فوٹو عاجل)
سعودی عرب میں مشرقی ریجن میں پولیس نے کورونا ’قرنطینہ ‘ کی خلاف ورزی کرنے پر مزید 7 افراد کو گرفتارکیا ہے۔
زیر حراست افراد پر الزام ہے کہ کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے باوجود انہوں نے خود کو قرنطینہ میں نہیں رکھا۔ 
ویب نیوز عاجل نے مشرقی ریجن کے پولیس ترجمان کرنل محمد شار الشھری کے حوالے سے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے دمام ، بقیق ، الاحسا اور الخبر میں کورونا ایس او پیز کے تحت ’قرنطینہ ‘ ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر مزید سات افراد کو حراست میں لے کر انہیں پراسیکیوشن کے حوالے کیا  ہے۔ 
کرنل الشھری کا  کہنا تھا کہ گرفتار افراد کے بارے میں اس امر کی تصدیق ہوئی تھی کہ وہ کورونا پازیٹو ہیں جس کے بعد انہیں دو ہفتے تک ’قرنطینہ ‘ میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ 
وزارت صحت کی جانب سے ہدایت پرعمل نہ کرتے ہوئے قرنطینہ میں رہنے کےبجائے عوامی مقامات پرگئے جو قانون شکنی شمار ہوتی ہے ایسا کرنے والوں کو پراسیکیوشن جنرل کا ادارہ فیصلہ کرتا ہے۔ 
واضح رہے جن افراد کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوتی ہے اور انہیں قرنطینہ میں رہنے کےلیے ہدایت کی جاتی ہے انہیں مخصوص کڑا بھی فراہم کیاجاتا ہے جبکہ صحتی اور تباعد ایپ پر انکے اکاونٹ پر اس امر کی بھی نشاندہی کی جاتی ہے کہ یہ کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔ 
ایسے افراد جو کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہوں انہیں قرنطینہ میں رہنے کا کہا گیا ہو اگر وہ اپنی مقررہ حدود سے باہر جاتے ہیں تو فوری طورپرسسٹم مرکزی کنٹرول روم کو ان کے بارے میں مطلع کردیتا ہے جہاں سے ٹیلی فون کے ذریعے فوری طورپر واپس جانے کی سختی سے ہدایت کی جاتی ہے اگر مقررہ وقت کے اندر وہ شخص واپس نہیں جاتا تو اس صورت میں قریبی پولیس موبائل کو وہاں روانہ کیاجاتا ہے جو ایسے افراد کو گرفتار کرکے قانون نافذ کرنےوالے ادارے کہ حوالے کردیتے ہیں۔ 
خیال رہے پراسیکیوشن جنرل کے قانون کے مطابق ایسے افراد جو کورونا پازیٹوہیں اور وہ خود کو محدود نہ کریں بلکہ خلاف ورزی کرتے ہوئے عوامی مقامات پر جائیں انہیں قانون کے مطابق سخت سزا دی جاتی ہے۔ 
خلاف ورزی کرنےوالوں کو دو لاکھ ریال تک جرمانہ ، دو برس قید یا دونوں سزائیں  بھی بیک وقت دی جاسکتی ہیں اگر خلاف ورزی دھرائی جائے تو اس صورت میں سزا بھی دوگنی کردی جاتی ہے۔ 

شیئر: