سینیٹائزنگ کے بعد اب تک 644 مساجد کو کھول دیا گیا(فوٹو، ٹوئٹر)
وزارت اسلامی امور نے کورونا کیسز کے سامنے آنے پرمملکت کے 7 شہروں میں مزید 23 مساجد کو سینیٹائزنگ کےلیے بند کردیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ نے وزارت اسلامی امور کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ کورونا سے بچاو کےلیے اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر گزشتہ 72 دنوں میں مملکت کے مختلف شہروں میں 700 مساجد کو عارضی طورپر بند کرکے انہیں جراثیم کش ادویات سے صاف کرنے کے بعد 644 مساجد کو کھول دیا گیا۔
جن مساجد کو گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران عارضی طورپر بند کیا گیا ان میں 11 مساجد ریاض ریجن کی ہیں جہاں ہر مسجد میں ایک شخص کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کے بعد انہیں عارضی طور پربند کیا گیا۔
قصیم ریجن میں 6 مساجد ، مشرقی ریجن میں دو ، جبکہ عسیر ، الباحہ ، الجوف اور جازان ریجن کی ایک ایک مسجد میں کورونا کیس کی تصدیق ہوئی تھی۔
مذکورہ شہروں کی مساجد کو بند کرنے کے بعد وہاں سینیٹائزنگ یونٹ کو بھیجا گیا ہے تاکہ مساجد کو مکمل طورپر جراثیم کش ادویات سے دھونے اور صاف کیاجائے ۔
خیال رہے وزارت اسلامی امور کی جانب سے سعودی عرب کے تمام ریجنز اور علاقوں میں مساجد کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ کورونا سے بچاو کےلیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کسی بھی کیس کی تصدیق ہونے پر وزارت کے متعلقہ شعبے کو مطلع کیا جائے تاکہ مسجد کی مکمل طورپر سینیٹائزنگ کی جائے۔
وزارت اسلامی امور نے مساجد میں نماز باجماعت کے لیے آنے والوں کو بھی سختی سے ہدایت کی ہے کہ سماجی فاصلے کے اصول پر عمل کرتے ہوئے صفوں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھیں ، ماسک کی پابندی کریں اور نماز کےلیے مسجد آتے وقت اپنی جائے نماز ہمراہ لائیں ۔