Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسی حد تک سماجی روایات کورونا وائرس کے بڑھنے کا سبب ہے: سعودی ماہر عمرانیات

گذشتہ کئی دنوں سے سعودی عرب میں کورونا کے نئے کیسز میں اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ایک سعودی ماہر عمرانیات نے سعودی شہریوں اور غیرملکیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سماجی روایات کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وضع کر دہ قواعد و ضوابط پر ترجیح نہیں دینی چاہیے۔
جدہ میں مقیم ماہرعمرانیات سعاد العالی نے عرب نیوز کو بتایا کہ سماجی اجتماعات کے انعقاد سے کورونا وائرس کی وبا سے غیر ضروری اموات واقع ہو سکتی ہیں۔
سعودی عرب میں ہر روز کورونا وائرس کے ایک ہزار سے زیادہ نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی شہریوں کی اکثریت نے محکمہ صحت کے قواعد و ضوابط پر عمل کیا تاہم کچھ لوگوں کی وجہ سے قواعدوضوابط نظر انداز ہوئے۔
’ہمیشہ ایسے کچھ لوگ ہوں گے جو وضع کردہ قواعدوضوابط کو نظر انداز کریں گے، ایسے لوگ تقریباً ہر معاشرے میں پائے جاتے ہیں۔ زیادہ تر لوگ نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہیں اور وہ ہدایات کا احترام بھی کرتے ہیں لیکن طویل وبا کی وجہ سے کچھ لوگ تنگ ہو سکتے ہیں اور وہ احتیاطی تدابیر میں لاپرواہی برتتے ہیں۔‘
جدہ میں حکام پبلک پارکس، ساحل سمندر اور دکانوں کے دورے کر رہے ہیں تاکہ شہری صحت اور حفاظت سے متعلق نافذ قواعدوضوابط پر قائم رہیں۔
جدہ کی میونسپیلٹی نے کہا ہے کہ اس نے شہر میں احتیاطی اقدامات کی 38 خلاف ورزیاں ریکارڈ کیں۔
اپنے بیان میں میونسپیلٹی نے کہا ہے کہ سماجی فاصلے، عوامی اجتماعات اور ماسک پہنچے سے متعلق اصولوں کو یقینی بنانے کیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جو کوئی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے قواعدوضوابط کی خلاف ورزی سے متعلق رپورٹ کرنا چاہیں تو وہ میونسپیلٹی سے رابطہ کر سکتا ہے۔

شیئر: