پاکستان میں پانچ سے 20 مئی کے دوران آنے والی پروازوں کی تعداد 80 فیصد تک کم کر دی گئی ہے جس کے بعد بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کی ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 590 سے کم ہو کر 123 رہ جائے گی۔
یہ فیصلہ گذشتہ روز پاکستان میں کورونا کی صورتحال کی مانیٹرنگ اور اقدامات تجویز کرنے والے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کیا ہے۔ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے کچھ دیگر شرائط اور ایس او پیز بھی متعارف کرائے گئے ہیں جن پر عمل کرنا ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں
-
21 رمضان کے جلوسوں پر پابندی، مجالس کی ایس او پیز کے ساتھ اجازتNode ID: 562371
-
کورونا کی تیسری لہر خطرناک، پاکستان میں ایک ہفتے میں 954 امواتNode ID: 562546
این سی او سی کی جانب سے دی گئی ہدایات کی روشنی میں سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری کیے گئے نئے شیڈول کے مطابق کراچی ایئر پورٹ پر آنے والی 189 پروازوں میں سے 40، لاہور ایئر پورٹ پر شیڈول 130 میں سے 29، اسلام آباد آنے والی 120 میں سے 25 جبکہ پشاور کے لیے 33 میں سے چھ پروازیں آئیں گی۔
کوئٹہ ایئر پورٹ کے لیے شیڈول 10 بین الاقوامی پروازوں میں سے صرف دو، فیصل آباد آنے والی 24 پروازوں میں سے پانچ، سیالکوٹ آنے والی 43 پروازوں میں سے آٹھ جبکہ ملتان کے لیے 41 میں آٹھ پروازیں ہی آ سکیں گی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز، ایئر بلیو اور سیرین ایئر کے علاوہ 29 بین الاقوامی فضائی کمپنیاں دنیا کے مختلف حصوں سے پاکستان کے لیے پروازیں چلاتی ہیں۔
این سی او سی کے فیصلے کی روشنی میں ان کی پروازوں کی تعداد بھی اسی تناسب سے محدود کی گئی ہے۔

فلائی دبئی کی سب سے زیادہ ہفتہ وار پروازیں پاکستان کے لیے آپریٹ ہوتی ہیں جن کی تعداد 78 ہے جو کم کر کے 16 کر دی گئی ہے۔
فلائی دبئی کی کراچی کے لیے 28 پروازوں میں سے 22 کم کرتے ہوئے چھ کو اجازت دی گئی ہے۔ کوئٹہ کے لیے سات کم کرتے ہوئے ایک، فیصل آباد کے لیے 14 کو کم کرکے تین، سیالکوٹ کے لیے 11 سے دو، ملتان کے لیے 18 پروازوں کو چار تک محدود کر دیا ہے۔
دوسری بڑی انٹرنیشنل ایئر لائن سعودیہ ایئر لائن ہے جس کی کل 77 پروازیں ہیں جو اب 14 رہ جائیں گی۔
سعودیہ ایئر لائن کی کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے لیے شیڈول 21، 21 پروازوں میں چار، چار آپریٹ کریں گی جبکہ پشاور اور ملتان آنے والی سات سات پروازوں میں سے صرف ایک ایک پرواز ہی آ سکے گی۔
امارات ایئر لائن پاکستان کے لیے ہفتہ وار 67 پروازیں چلاتی ہے جن کو کم کر کے 13 کر دیا گیا ہے۔

امارات کی کراچی کے لیے مخصوص 35 میں سات، لاہور اور اسلام آباد کے لیے 10 میں سے دو، دو ، پشاور کے لیے پانچ میں سے ایک جبکہ سیالکوٹ کے لیے سات میں ایک پرواز کو اجازت دی گئی ہے۔
ایئر عریبیہ کی ہفتہ وار منظور شدہ پروازوں کی تعداد 60 ہے جسے اب 12 تک محدود کر دیا گیا ہے۔
ایئر عریبیہ کی کراچی کے لیے 21 میں سے چار، لاہور کے لیے تین میں سے ایک، اسلام آباد کے لیے دو میں سے ایک، پشاور کے لیے 10 میں سے دو، کوئٹہ کے لیے 3 میں سے ایک جبکہ فیصل آباد، سیالکوٹ اور ملتان کے لیے مختص سات سات پروازوں سے ایک ایک کو اجازت دی گئی ہے۔
قطر ایئر ویز کی پاکستان کے لیے منظور شدہ پروازوں کی ہفتہ وار تعداد 56 ہے جن کو اب کم کر کے 11 کر دیا گیا ہے۔
قطر ایئر ویز کی کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے لیے شیدول 14،14 پروازوں میں سے تین، تین جبکہ پشاور اور سیالکوٹ کے لیے سات، سات پروازوں میں سے ایک، ایک آپریٹ کریں گی۔
گلف ایئر پاکستان کے لیے ہفتے میں 35 پروازیں چلاتی ہے جن کو اب آٹھ کر دیا گیا ہے۔

گلف ایئر کی کراچی کے لیے 10 میں سے دو، لاہور اور پشاور لیے چار، چار میں سے ایک ایک، اسلام آباد اور فیصل آباد کی تین، تین میں سے ایک، ایک پرواز چلائی جا سکے گی۔ سیالکوٹ آنے والی پانچ اور ملتان آنے والی چھ پروازوں سے صرف ایک، ایک کو آنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اسی طرح اتحاد ایئر ویز کی منظور شدہ 32 پروازوں کی تعداد کم کرتے چھ کر دی گئی ہے۔
معمول میں اتحاد ایئر ویز کی کراچی ایئرپورٹ پر سات پروازیں آتی ہیں جن میں سے اب صرف ایک آ سکے گی۔ لاہور کے لیے 11 میں سے دو جبکہ اسلام آباد کے لیے 14 میں سے تین پروازیں آپریٹ کریں گی۔
ترکش ایئر لائن کی کل 21 پروازیں ہیں جنھیں تین تک محدود کر دیا گیا ہے۔ کراچی لاہور اور اسلام آباد میں سات سات کے بجائے صرف ایک، ایک پرواز ہی آ سکے گی۔
برٹش ایئر ویز کی 11 میں سے تین، عمان ایئر کی 18 میں سے تین، سعودی گلف کی 18 میں سے چار، تھائی ایئر ویز کی 18 میں سے تین اور ورجن انٹلانٹک ایئرلائن کی 11 میں سے دو پروازیں ہی ہفتہ وار چلائی جا سکیں گی۔
