Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناریل کے پانی کے فوائد اور نقصانات کیا ہیں؟

ناریل کا پانی جسم میں نمی کے لیے ایک بہترین ذریعے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ معدے کے لیے ہلکا ہوتا ہےاور اس میں بہت سے اہم غذائی اجزا اور  معدنیات پائے جاتے ہیں۔  
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے بولڈ سکائی ہیلتھ ویب سائٹ کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ناریل کا پانی بہت سے فوائد رکھنے کے باوجود کچھ نقصانات بھی رکھتا ہے جو درج ذیل ہیں۔
1 ۔ ناریل کے پانی میں زیادہ پیشاب پیدا کرنے کی خصوصیات ہوتی ہیں، یہ پانی زیادہ پینے سے گردوں پر دباؤ بھی پڑتا ہے، اور ان کو ضرورت سے زیادہ پانی سے نجات حاصل کرنے کے لیے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔
2 ۔ اس میں کیلوریز کی خاصی مقدار ہوتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اسے پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
3 ۔ ناریل کا پانی زیادہ مقدار میں پینے سے بلڈ پریشر میں کمی آتی ہے اس لیے کم بلڈ پریشر والے افراد کو اس کو محدود مقدار میں لینا چاہیے۔
4 ۔ امریکی محکہ زراعت کے مطابق جو لوگ ہائی بلڈ پریشر یا دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، ان  کو ناریل کے پانی کے استعمال سے بچنا چاہیے کیونکہ اس سے جسم میں سوڈیم کی سطح متاثر ہوتی ہے۔
5 ۔ ناریل کا پانی ان افراد کے لیے موزوں نہیں ہے جو کچھ کھانے پینے یا مشروبات سے الرجی کا شکار ہو جاتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ناریل کا پانی پینے سے ان میں الرجک ردعمل پیدا ہو سکتا ہے۔

ناریل کا پانی زیادہ مقدار میں پینے سے بلڈ پریشر میں کمی آتی ہے۔ (فوٹو: انسپلیش)

6 ۔ ناریل کے پانی میں پوٹاشیئم کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا زیادہ مقدار میں استعمال ہائپر کلیمیا کا سبب بن سکتا ہے، جس سے کمزوری پیدا ہوتی ہے، چکر آتے ہیں جبکہ انسان ہوش بھی کھو سکتا ہے۔
7 ۔ اگر آپ وزن نہ بڑھنے کے بارے میں فکرمند ہیں تو تازہ ناریل کا پانی کیلوریز والے ڈبہ پیک جوسز سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔

ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو ناریل کے پانی سے پرہیز کرنا چاہیے (فوٹو: انسپلیش)

8 ۔ ناریل کے پانی میں کاربوہائیڈریٹ کم ہوتا ہے اس لیے یہ سپورٹس سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے زیادہ بہتر نہیں ہے، اس کو ان ڈرنکس کا نعم البدل قرار نہیں دیا جا سکتا جن سے انہیں توانائی اور کارکردگی کو بڑھانے کی طاقت ملتی ہے۔
9 ۔ ناریل کا پھل کھولے جانے کے فوراً بعد اس کا پانی پینا چاہیے کیونکہ اگر یہ زیادہ دیر تک کھلا پڑا رہے تو اس میں موجود تمام ضروری غذائی اجزا ضائع ہو جاتے ہیں۔ 

ناریل کا پانی ان افراد کے لیے موزوں نہیں ہے جو کچھ کھانے پینے یا مشروبات سے الرجی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ (فوٹو: انسپلیش)

10 ۔ ناریل کا پانی فائبروس کے مریضوں کے لیے موزوں نہیں یہ ایک جینیاتی بیماری ہے جو پھیپھڑوں اور نظام انہضام کو متاثر کرتی ہے اور جسم میں نمک کی سطح کو کم کرتی ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ 
ناریل کے پانی کے متوقع نقصان کے بارے میں ان تمام انتباہات کے باوجود ماہرین یہ بات زور دے کر کہتے ہیں کہ یہ ایک صحت مند پھل ہے، البتہ اسے زیادہ کھانے کی صورت میں یہ نقصانات ہو سکتے ہیں۔

شیئر: