Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں معمولات زندگی مکمل طور پر کب بحال ہوں گے؟

توقع ہے کہ جنوری 2022 تک معمولات زندگی حسب سابق بحال ہوجائیں گے(فوٹو،ٹوئٹر)
کنسلٹنٹ اینڈ ریسرچر ڈاکٹر بندر ا لعصیمی کا کہنا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے یومیہ ایک لاکھ 60 ہزار افراد کو ویکسین لگائے جانےکی صورت میں  23جنوری 2022 تک سعودی عرب میں حالات زندگی معمول کے مطابق بحال ہونے کی توقع کی جاسکتی ہے۔
ویب نیوز ’سبق ‘ نے ڈاکٹر بندر کی جانب سے تیار کیے جانے والے گراف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق اب تک مملکت میں ایک کروڑ افراد کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

 اب تک 30 فیصد تک لوگوں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے(فوٹو، ٹوئٹر) 

لگائی جانے والی ویکسین کا تناسب 25 سے 30 فیصد کے درمیان ہے جبکہ ویکسینیشن کا آغاز دسمبر 2020 میں کیا گیا تھا اس اعتبار سے فروری کے اعداد وشمار میں کہا گیا تھا کہ 7 لاکھ 80 ہزار افراد کو ویکسین لگائی گئی جو 2 فیصد سے بھی کم تھا جبکہ مارچ میں ویکسینیشن کی تعداد میں یک دم اضافہ ہوا اور یہ تعداد 44 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔
ڈاکٹر العصیمی کی جانب سے جاری گراف میں دکھایا گیا ہے کہ مارچ سے اپریل تک مملکت میں ویکسینیشن کے تناسب میں اضافہ ہو جو 8 فیصد سے 27 فیصد تک پہنچ گیا۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق اب تک مملکت میں ایک کروڑ کے قریب افراد کو ویکسینیشن دی جاچکی ہے جس کا تناسب تقریبا  30 فیصد بنتا ہے۔

 مملکت میں ویکسینیشن کا آغاز دسمبر 2020 میں ہوا تھا(فوٹو، ٹوئٹر)

ڈاکٹر بندر کا کہنا ہے کہ اگر یومیہ ایک لاکھ 60 ہزار افراد کو ویکسین دی جاتی رہی تو امید ہے کہ23 جنوری 2022 تک مملکت میں 70 فیصد کو ویکسین لگا دی جائے گی جس کے بعد توقع ہے کہ کورونا کے حوالے سے لوگوں کی قوت مدافعت کافی حد تک مستحکم ہو جائے اور معمولا ت زندگی ماضی کی طرح بحال ہوجائیں۔   

شیئر: