سعودی عرب، امارات اور اومان کی جانب سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے اسرائیلی اقدامات مسترد
سعودی عرب، امارات اور اومان کی جانب سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے اسرائیلی اقدامات مسترد
ہفتہ 8 مئی 2021 18:24
سعودی عرب نے یروشلم میں فلسطینیوں کے گھر خالی کروانے اور وہاں اسرائیلی عملداری نافذ کیے جانے کے اسرائیل کے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے بیان سینچر کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران آیا جب جمعے کی رات 200 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم کوئی بھی یکطرفہ قدم اٹھانے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے کسی بھی اقدام کی مذمت کرتے ہیں جس کی وجہ سے خطے کے استحکام اور امن عمل کو خطرات لاحق ہونے کا اندیشہ ہو۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب فلسطینیوں کے ساتھ ہے اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور مکمل حل کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
سعودی عرب 1967 کے سرحدوں کی بنیاد پر فلسطینیوں کی آزاد ریاست کے قیام جس کا دارلحکومت مشرقی یروشلم ہو کی حمایت کی ہے جو کہ بین الاقوامی فیصلوں اور عرب امن اقدام کے مطابق ہے۔
عرب پارلیمنٹ، اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی)، روس اور یورپی یونین نے بھی مسجد اقصی کی بے حرمتی پر اسرائیلی افواج کے اقدام کی مذمت کی ہے۔
متحدہ عرب امارات اور اومان نے بھی اسرائیلی فوج کی مذمت اور فلسطینی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلامی کانفرنس تنظیم (او آئی سی) کا کہنا ہے کہ ’مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر جارحیت اسرائیل کی اٹوٹ پالیسی ہے اور یہ نسلی تطہیر پر مبنی ہے‘۔
یورپی یونین نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ’ وہ القدس میں اشتعال انگیزی بند کرنے کے لیے فوری اقدام کرے‘۔
روس نے بھی مسجد اقصی کی بے حرمتی اور شہریوں کے خلاف جارحانہ اقدامات کی مذمت کی ہے۔
امارات نے بھی مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی حکام کے گھسنے کی مذمت کی اور کہا ہے کہ اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
امارات کے دفتر خارجہ نے بیان میں مشرقی بیت المقدس میں پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔
امارات نے کہا کہ ’اسرائیلی حکام بین الاقوامی قانون کے مطابق فلسطینی شہریوں کو تحفظ فراہم کریں اور انہیں مذہبی شعائر ادا کرنے کا اختیار استعمال کرنے دیا جائے۔ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ بند کیا جائے‘۔
اومان نے بھی یروشلم شہر سے فلسطینیوں کی بے دخلی کی اسرائیلی پالیسی کو مسترد کیا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں اومان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’ہم آزاد فلسطینی ریاست کے قیام قانونی حق کے ساتھ کھڑے ہیں جس کی سرحدیں 1967 کے مطابق ہوں جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہے۔‘
سنیچر کو فلسطینی محکمہ صحت کے اہلکاروں نے بتایا کہ رات کے وقت الاقصیٰ مسجد کے کمپاؤنڈ اور یروشلم کے دوسرے حصوں میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپوں کے دوران دو سو سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔