فلپائنی ورکرز کے سعودی عرب جانے پر عارضی پابندی ختم
فیصلہ کورونا ٹیسٹ اور ہوٹل قرنطینہ کی رپورٹوں کے بعد کیا گیا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)
فلپائن میں سعودی سفارتخانے نے کہا ہے کہ فلپائنی ملازمین پر سعودی عرب جانے کی پابندی ختم کردی گئی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سفارتخانے نے کہا ہے کہ ’اب پہلے کی طرح فلپائنی ورکر سعودی عرب جاسکتے ہیں، اس حوالے سے مقامی حکام سے بات چیت ہوگئی ہے‘۔
سفارتخانے نے بتایا ہے کہ ’مقامی حکام نے کورونا وائرس ٹیسٹ اور ہوٹل قرنطینہ کے اخراجات کے حوالے سے اپنے ملازمین پر سعودی عرب جانے کی عارضی پابندی لگائی تھی‘۔
قبل ازیں فلپائن میں حکام نے سعودی عرب اپنے شہریوں کو ملازمت پر بھیجنے پر عارضی طور پابندی لگا ئی ہے یہ فیصلہ کورونا وائرس ٹیسٹ اور ہوٹل قرنطینہ کی رپورٹوں کے بعد کیا گیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق اخباری رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ سعودی آجر کورونا وائرس ٹیسٹ، ہوٹل قرنطینہ اور کورونا انشورنس سکیم کے اخراجات فلپائن کے ورکر سے وصول کررہے تھے اس کا نوٹس لیتے ہوئے فلپائنی حکام نے اپنے ورکرز کے سعودی عرب جانے پر پابندی لگائی ہے۔
فلپائن کے وزیر محنت سلویسٹر بیلو نے کہا ہے کہ ان کی وزارت اس معاملے پر وضاحتیں ملنے کے بعد سعودی عرب کے لیے اپنے ورکرز کو دوبارہ بھیجنے سے متعلق سرکاری بیان جاری کرے گی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب فلپائنی ورکرز کا پسندیدہ ترین ملک ہے جہاں دس لاکھ سے زیادہ فلپائن کے شہری ملازمتیں کررہے ہیں۔ یہ سرکاری اعدادوشمار 2019 کے جاری کردہ ہیں۔