قصیم سے ریاض کا سفر 5 دن سے سمٹ کر4 گھنٹوں کا رہ گیا(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی وزارت نقل و حمل کا کہنا ہے کہ مملکت کے مختلف شہروں میں شاہراہوں کی تعمیر سے مسافت سمٹ گئی ہے ۔ ماضی میں جو مسافت دنوں میں طے ہوتی تھی اب سمٹ کر گھنٹوں تک ہو گئی۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق وزارت نقل و حمل کا کہنا ہے کہ پہلے ریاض سے مکہ مکرمہ کا سفر 18 دن میں طے ہوتا تھا-
شاندار شاہراہوں کی وجہ سے یہ سفر 18 دن کے بجائے 9 گھنٹے میں طے ہوجاتا ہے- ماضی میں ریاض سے قصیم جانے میں 5 دن لگتے تھے اب 4 گھنٹے-
ریاض سے حائل 9 دن میں پہنچتے تھے جبکہ اب یہ سفر 7 گھنٹے کا رہ گیا ہے- ریاض سے الاحسا کا سفر چھ دن میں طے ہوتا تھا اب تین گھنٹے میں مکمل ہوجاتا ہے- ریاض سے وادی الداوسر جانے میں چھ دن کے بجائے 6 گھنٹے کا رہ گیا۔
وزارت نقل و حمل 1953 میں قائم ہوئی تھی- بانی مملکت شاہ عبدالعزیز نے وزارت مواصلات کے نام سے اس کے قیام کا فرمان جاری کیا تھا-
وزارت نے سعودی عرب کے تمام علاقوں کو شاہراہوں کے جال سے جوڑ دیا- اب 2019 کے بین الاقوامی مسابقتی فورم کے مطابق سعودی عرب شاہراہوں کے حوالے سے دنیا میں پہلے نمبر پر آگیا ہے-
سعودی عرب میں شاہراہوں کے مجموعی نیٹ ورک کی لمبائی 75 ہزار کلو میٹر سے زیادہ ہے-