یمن کے شہر مارب میں حوثی ملیشیا کے بیلسٹک میزائل حملے میں پانچ سالہ بچی سمیت 17 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق صوبائی گورنر کے پریس سیکریٹری علی الغلیسی نے ایک بیان میں کہا کہ’بیلسٹک میزائل مارب شہر کے مضافاتی علاقے روضہ میں ایک پٹرول سٹیشن پر گرا ہے‘۔
مزید پڑھیں
-
بحیرہ احمر میں حوثیوں کی دو بارودی کشتیاں تباہNode ID: 569461
-
حوثی ملیشیا کی کامیابی کے دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں:اتحادی افواجNode ID: 569706
’حملے میں درجنوں افراد زحمی ہوئے ہیں جبکہ شہری املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ حوثی ملیشیا کی طرف سے اس حملے کے حوالے سے ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے‘۔
یمنی حکومت کی سرکاری نیوز ایجنسی صبا کے مطابق’ بیلسٹک میزائل حملے کے بعد حوثی ملیشیا نے بارود سے لدا ایک ڈرون بھی بھیجا، ڈرون حملے سے جائے وقوعہ سے زخمیوں کو ھسپتال منتقل کرنے والی دو ایمولیسنز تباہ ہو ئی ہیں‘۔
جس وقت حملہ ہوا پٹرول اسٹیشن پر درجنوں گاڑیاں پٹرول لینے کے لیے قطار میں کھڑی تھیں۔ حملے سے گاڑیوں میں آگ لگ گئی اور شہری موقع پر جل کر ہلاک ہوگئے۔
قبل ازیں امریکی دفترخارجہ نے یمن میں جنگ بندی میں ناکامی کا ذمہ دار ایران کی حامیت یافتہ حوثی ملیشیا کو ٹہراتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ حوثی ملیشیا اس تنازع کے خاتمے کےلیے دیگر اقدامات نہیں اٹھا رہی۔
سبق نیوز کے مطابق بیان میں کہا گیا تھا کہ’ یمن تنازع کی سب سے بڑی ذمہ داری ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں پر عائد ہوتی ہے وہ جنگ بندی تک رسائی اور تنازع کے خاتمے کے لیے اقدامات کے سلسلے میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں‘۔
امریکی ایلچی برائے یمن ٹم لینڈرنگ کی واشنگٹن واپسی پر دفتر خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ’ اگرچہ بعض فریق یمن میں مسائل کھڑے کررہے ہیں تاہم حقیقت یہ ہے کہ تنازعے کے حل کے لیے اقدامات سے گریز اور جنگ بندی کےعمل میں حصہ نہ لے کر تنازع کو طول دینے کے بڑے ذمے دار حوثی ہیں‘۔
امریکی ایلچی نے صدر بائیڈن کے طے کردہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے حوثیوں کو جنگ بندی کے عمل میں حصہ لینے کی ترغیب دی تھی۔
اقوام متحدہ اور امریکہ کے ایلچی برائے یمن نے تنازع کے خاتمے کے لیے کوششیں کیں تاہم حوثیوں نے اس سلسلے میں کوئی تعاون نہیں کیا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے مارچ میں تجویز کیا تھا کہ یمن بھر میں جنگ بند ہوجائے تمام ہوائی اڈے، بندرگاہیں اور بری سرحدی چوکیاں کھول دی جائیں تاہم حوثی اس بات پر مصر رہے کہ سیاسی مذاکرات شروع کرنے سے قبل الحدیدۃ پر عائد پابندیاں اٹھالی جائیں اور صنعا ایئرپورٹ کو مکمل طور پر کھول دیا جائے۔