فضاوں میں سُر بکھیرتی موسیقار و فنکار سعودی خواتین
فضاوں میں سُر بکھیرتی موسیقار و فنکار سعودی خواتین
اتوار 20 جون 2021 16:49
موسیقی سے محبت کا یہ عالم تھا کہ سیکھ کر موسیقی ترتیب دینی شروع کر دی۔ (فوٹو گلف نیوز)
سعودی موسیقار و اداکارخواتین سعودی مداحوں کے لئے اونچے سرچھیڑ کرمدھر تانیں فضاوں میں بکھیر رہی ہیں۔ عرب نیوز کے مطابق اب زیادہ سعودی خواتین فن کی دنیا میں کارکردگی کے مرحلے تک پہنچ رہی ہیں۔ یہ سب معاشرتی اصلاحات کی بدولت ممکن ہوسکا ہے۔
سعودی الیکٹرانک میوزک پروڈیوسراور کاسمی کیٹ کے نام سے مشہور ڈی جے نوف سفیانی نے عرب نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی موسیقی سے بے حد لگاو تھا۔
27 سالہ فنکارہ نے کہا ہے کہ موسیقی سے میری محبت کا یہ عالم تھا کہ میں اس وقت تک موسیقی سیکھتی رہی جب تک میں نےخود موسیقی ترتیب دینی شروع نہیں کر دی۔
نوف کاسمی کیٹ نے ڈینٹل میڈیسن اینڈ سرجری میں گریجویشن کی اور اپنے میوزک کیریئر کو آگے بڑھانے سے پہلے کچھ عرے تک دانتوں کی ماہر کی حیثیت سے کام کیا۔
نوف سفیانی نے کہا کہ مردانہ غلبے والی فیلڈ میں اپنے آپ کو ثابت کرنا ایک جد و جہد ہے اورسماجی سطح پررد کئے جانے کا خدشہ بھی ہوتا ہے کیونکہ یہ کوئی روایتی کام نہیں۔
سفیانی نے کہا میں الیکٹرانک میوزک پیش کرتی ہوں۔ مجھے اپنی آواز اور کچھ عربی اشعارکی ادائیگی اور حتیٰ کہ موسیقی کے بغیر گانا بھی پسند ہے۔
میں ایسی موسیقی بناتی ہوں جس سے ڈانس فلور پر لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔ سفیانی کی موسیقی ایپل میوزک، اسپاٹیفائی ، اینگھامی ،ڈیزر اور ساونڈ کلاوڈ جیسے بڑے پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے۔ یہ سعودی ایئر لائنز میں فلائٹس کے تفریحی نظام پر بھی چلائی جاتی ہے۔
33سالہ لامیہ ناصر ایک فیسلٹی اینڈ ٹریول مینجمنٹ آفیسر ہیں۔ انہیں 9 سال کی عمر میں راک اور میٹل میں دلچسپی پیداہوگئی۔
لامیہ نے 2008میں سماجی اصلاحات سے بہت پہلے، اولیں سعودی زنانہ راک بینڈ ”ایکولیڈ “ میں اپنی موسیقی کی ریکارڈنگ شروع کی۔
لامیہ نے عرب نیوز کو بتایاکہ جب میں 21 سال کی تھی اور کنگ عبد العزیز یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھی تو میں نے ایکولیڈ کے ساتھ سفر شروع کیا۔
دینا نامی ایک بہت ہی باصلاحیت گٹار پلیئر سے میری واقفیت ہوئی اور ان کی بہن کے ساتھ مل کر ہم نے ایکولیڈ بینڈ تشکیل دیا۔
اسی سال بینڈ نے جدہ میں ریڈسینڈپروڈکشن میں موسیقی کے پروڈیوسر خالد عبدالمنان سے ملاقات کی اور انہوں نے تین گانے ریکارڈ کرائے جن میں2008 کا پنوشیو،2009 کا تقدیر اور 2010 کا میرا پسندیدہ یہ میں نہیں ہوں شامل ہیں۔
تینوں خواتین نے گریجویشن مکمل کی تو سب الگ ہوگئیں۔لامیہ نے کہا کہ ہم پہلے کی طرح کی ریہرسل کے لئے اکٹھی نہیں ہو سکتی تھیں۔ ہم میں سے ہر ایک نے اپنے اپنے کیریئر کا آغاز کر لیا۔
لامیہ ناصر نے 2018 میں اکیلے پرفارم کیا۔ اس وقت سے وہ انسٹاگرام پر اپنی پرفارمنس کا اشتراک جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ حال ہی میں وال آف ساونڈکے نام سے ایک نئے ریکارڈنگ سٹوڈیو میں شامل ہوئی ہیں۔
سابق پریس رپورٹر جاز اینڈ بلیوز گلوکارہ 33 سالہ لولوا الشریف7 برسسے گا رہی ہیں۔
لولواالشریف نے عرب نیوز کو بتایا کہ میں نے 17 سال کی عمر سے ہی مختلف شعبوں میں کام کرنے کی کوشش شروع کر دی تھی اور تین سال قبل صحافت چھوڑنے کا فیصلہ کیا ۔
الشریف نے کہا کہ میں نئی نسل کو اپنی پرفارمنس کے ذریعہ جاز اینڈ بلیوز کے بارے میں سکھانے کے لئے پرامید ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پھر سے گانا پسند کیا کیونکہ نئی نسل میں سے بہت سے لوگ جاز اینڈ بلوز نہیں سنتے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں