Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسینیشن کے قوانین بنانے والوں کا ’محاصرہ‘ کیا جائے: فرانسیسی رکن پارلیمان

مارٹین وانر نے ویکسینیشن کے نئے قوانین کے حوالے سے کہا تھا کہ ’ہم اس آمریت کو قبول نہیں کریں گے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایک فرانسیسی قانون ساز کو اتوار کو صدر ایمانوئل میخواں کے متعارف کردہ کورونا ویکسینیشن کے سخت قوانین کی منظوری دینے والے ارکان پارلیمنٹ کے عوام سے ’محاصرہ‘ کرنے پر زور دینے پر ممکنہ قانونی انکوائری اور اپوزیشن پارٹی چھوڑنے کے دباؤ کا سامنا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مارٹین وانر جو ایک ماہر نفسیات ہیں، انہیں گذشتہ سال ایمانوئل میخواں کی سنٹرسٹ پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ وہ ملک میں کورونا ویکسین کو شک کی نگاہ سے دیکھنے والے افراد میں سے نمایاں طور پر ابھر کر سامنے آئی ہیں۔
سنیچر کو پیرس میں ایک مظاہرے کے دوران مارٹین وانر نے مظاہرین سے کہا کہ ’وہ قانون سازوں کا محاصرہ کریں، ان کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کریں، انہیں یہ بتانے کے لیے کہ آپ متفق نہیں ہیں‘ اس حکومتی منصوبے سے جس کے تحت صرف ویکسین لگوانے والے افراد کو ہی شاپنگ مالز، سینما گھروں اور ریستورانز میں جانے کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے ٹی وی پر وسیع پیمانے پر دکھائی جانے والی اپنی تقریر میں کہا کہ ’ہم اس آمریت کو قبول نہیں کریں گے، ہمیں اس علیحدگی سے انکار کرنا چاہیے۔‘
پارلیمنٹ میں مارٹین وانر کی پارٹی لبرٹیز اینڈ ٹیریٹریز گروپ کے تین ساتھیوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ’ناقابل قبول‘ تبصرے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وانر اب ممبر نہیں رہ سکتی ہیں۔

ویکسینیشن کے سخت قوانین کے خلاف سنیچر کو فرانس بھر میں ایک لاکھ 14 ہزار افراد نے ریلیاں نکالیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

فرانس میں قانون سازوں کو نشانہ بناتے ہوئے تشدد اور توڑ پھوڑ کے متعدد واقعات ہوئے ہیں جبکہ بعض کو ویکسینیشن کے نئے قوانین کی حمایت پر گذشتہ ہفتے موت کی دھمکیاں بھی ملی ہیں۔
فرانسیسی صدر کے پارلیمانی گروپ کے سربراہ کرسٹوف کاسٹنر نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کو خط لکھا ہے جس میں ان سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ ’پُرتشدد کارروائیوں سمیت نفرت اور بغاوت پر اکسانے‘ کے بارے میں پراسیکیوٹر سے انکوائری کروائیں۔
تاہم مارٹین وانر نے سنیچر کو اے ایف پی کو بتایا کہ ’مجھے بدنام کرنے کی کوشش میں ایک بار پھر میرے تبصروں کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے۔‘
ویکسینیشن کے سخت قوانین کے خلاف سنیچر کو فرانس بھر میں ایک لاکھ 14 ہزار افراد نے ریلیاں نکالیں۔

شیئر: