امریکی خفیہ ایجنسی کے متعدد اہلکار اور اہل خانہ ’ہوانا سنڈروم‘ کا شکار
تقریباً دو سو امریکی حکومتی عہدیدار ہوانا سنڈروم کا شکار ہوئے ہیں۔ فوٹو: گیٹی امیجز)
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے تقریباً ایک سو افسران اور ان کے اہل خانہ ’ہوانا سنڈروم‘ نامی بیماری کا شکار ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے کہا ہے کہ ’تقریباً دو سو امریکی حکومتی عہدیدار ہوانا سنڈروم کا شکار ہوئے ہیں جن میں ایک سو کے قریب سی آئی اے افسر اور ان کے اہل خانہ شامل ہیں۔‘
سی آئی اے کے ڈائریکٹر نے نیشنل پبلک ریڈیو کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے ہوانا سنڈروم پر تحقیقات کے لیے سینیئر افسر کو مامور کیا ہے جنہوں نے اسامہ بن لادن کی تلاش کے مشن کی سربراہی کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقاتی ٹیم میں شامل میڈیکل عملے کی تعداد تین گنا زیادہ کر دی ہے۔
ہوانا سنڈروم کی علامات میں میگرین، سر میں چکر، متلی اور یادداشت کھونے کی علامات شامل ہیں۔ اس سے قبل سنہ 2016 میں کیوبا میں امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں نے ہوانا سنڈروم کی شکایت کی تھی۔
ہوانا سنڈروم سے متاثرہ سی آئی اے اہلکاروں کے لیے والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سنٹر میں داخلے کے لیے انتظار کی مدت آٹھ ہفتوں سے دو ہفتے کر دی گئی ہے۔
ولیم برنز کے مطابق امریکی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے پینل نے دسمبر میں ہوانا سنڈروم کی ممکنہ وجوہات کے حوالے سے کہا تھا کہ ’ڈائریکٹڈ اینرجی‘ کی شعاعیں وجہ ہو سکتی ہیں۔
سی آئی اے کے ڈائریکٹر نے کہا کہ اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ ہوانا سنڈروم جان بوجھ کر بنایا گیا ہو۔ ولیم برنز نے کہا کہ روس بھی اس کا ذمہ دار ہو سکتا ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مزید تحقیقات ہونے تک حتمی نتائج تک پہچننا قبل از وقت ہوگا۔
روس نے ہوانا سنڈروم میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔