مالیاتی شعبے میں سعودی شہریوں کے لیے دو لاکھ سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع
ساما نے سرکاری اداروں کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے مالیاتی شعبے میں مقامی افراد کی تعداد بڑھانے کے لیے دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس سے سعودی شہریوں کے لیے دو لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ساما نے ہیومن ریسورسز ڈویلپمنٹ فنڈ (ھدف) کے اشتراک سے وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی (ایچ آر ایس ڈی) کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
معاشی ماہر فضل البوعینین نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’اس مفاہمت کا مقصد لوکلائزیشن میں اضافہ کرنا، مالیاتی شعبے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے انسانی صلاحیتیں فراہم کرنا اور اس شعبے میں دو لاکھ تین ہزار سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات زیادہ سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع کو یقینی بنانے اور نوجوانوں کو بھرتی کے لیے تیار کرنے کے لیے پائیدار سٹریٹجک اقدامات کا آغاز کریں گے۔
فضل البوعینین نے کہا کہ کئی عشروں سے سعودی مالیاتی شعبہ صرف بینکوں پر مشتمل تھا لیکن سرمایہ کاری کے اداروں، مالیاتی کمپنیوں اور انشورنس سیکٹر جیسے نئے مالیاتی اداروں میں داخلے کے بعد ملازمتوں میں لوکلائزیشن زیادہ اہمیت اختیار کر چکا ہے تاکہ بے روزگاری کو ختم کرنے کے لیے اہلیت اور سٹریٹجک سکیورٹی کو حاصل کیا جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خصوصی مالیاتی کالجوں کی معاونت اور بینکنگ سائنسز کے لیے کالج بنانا ان وسائل میں شامل ہیں جو اس شعبے کے لوکلائزیشن اہداف کو حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔