’امید ہے طالبان خواتین، انسانی حقوق پر اپنے وعدے پورے کریں گے‘
پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ’توقع رکھتے ہیں کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہو گی، توقع رکھتے ہیں کہ طالبان خواتین اور انسانی حقوق کے عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے۔‘
پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے. ’معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے چار دہائیوں کے دوران 30 لاکھ سے زیادہ افغانوں کو پناہ دی۔ ایک آزاد اور پُرامن خطے کا تصور ہمارے ہمسائے میں انتہا پسندی کی سوچ کے ہاتھوں یرغمال ہے۔‘
آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کا دورہ کیا جہاں وہ سپہ سالار فورتھ پاکستان بٹالین کو پرچم عطا کرنے کی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
اپنے خطاب میں آرمی چیف کا کہنا افغانستان میں امن خطے، بالخصوص افغانستان کے لوگوں کیلئے اشد ضروری ہے۔ ہم افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں۔
’مسلسل عالمی برادری پر واضح کیا کہ وہ افغانستان کے پُرامن حل کے لیے کردار ادا کرے۔ افغانستان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششیں خطے کے پرامن قیام کے لیے ہیں۔‘
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ ’یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں۔‘
جنرل باجوہ نے کہا کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کا شمار دنیا کے بہترین اداروں میں ہوتا ہے، وطن کے لیے خود کو وقف کرنے کا عہد، دشمنوں کے لیے خوف کی علامت ہے۔
’مشکلات کے باوجود پاکستان اقوام عالم میں مضبوط، ترقی کرتا ملک ہے، اگست کا مہینہ ہمیں آزادی کے لیے لازوال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ ہمارے محنتی جوان ہمارا فخر اور سرمایہ ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ دشمن قوتیں ہائبرڈ وار کے ذریعے ہمارے معاشرے اور ریاست کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ معاشی اور دیگر مشکلات کے باوجود پاکستان نے بھرپور مقابلہ کیا۔ قوم ہر چیلنج کے بعد مزید مضبوط بن کر ابھری۔ ہم نے دہشتگردی پر قابو پا کر وطن کی سرحدوں کا دفاع کیا۔
کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور کھڑا رہے گا۔ ’یقین دلاتا ہوں پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ مقبوضہ وادی کے لوگ بدترین ریاستی دہشتگردی اور استحصال کا شکار ہیں۔ آزادی کے اس مہینے میں ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو نہیں بھول سکتے۔‘