’آؤ بچو۔۔۔‘ شہزاد رائے نے انوپم کھیر کی غلط فہمی دور کر دی
چند روز پہلے پاکستان کے شمالی علاقے ہنزہ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں کچھ بچوں کو ٹین ڈبے اور لکڑیوں کی مدد سے ایک دھن بجاتے سنا گیا تھا۔
یہ دھن 1958 میں آنے والی پاکستانی فلم ’بیداری‘ کے مشہور زمانہ گیت ’آؤ بچو سیر کرائیں تم کو پاکستان کی‘ کی تھی۔
جب یہ ویڈیو وائرل ہوئی تھی تو اس وقت شہزاد رائے نے ٹوئٹر پر پوچھا تھا کہ ’کوئی مجھے بتائے کہ یہ بچے کہاں کے ہیں، میں انھیں تمام آلات دے دوں گا۔‘
اس ویڈیو کو انڈیا کے فنکار انوپم کھیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت کے کسی گاؤں میں کچھ بچوں نے اپنا موسیقی بینڈ بنایا ہے، اور ان کے پاس موسیقی کے جدید آلات بھی نہیں ہیں، لیکن انھوں نے جو دھن چنی ہے وہ فوجی بینڈ کی ہے، کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ اصل طاقت دل کی ہے، ان بچوں کو سلام ہے، یہ بچے کہاں کے ہیں؟‘
اس ٹویٹ کے جواب میں پاکستانی گلوکار شہزاد نے کہا کہ ’جناب انوپم کھیر اس ویڈیو کو شیئر کرنے کا بہت شکریہ جو کہ میں نے کچھ روز پہلے شیئر کی تھی۔ تاہم ان بچوں کا تعلق انڈیا سے نہیں، یہ پاکستان کے علاقے ہنزہ کے بچے ہیں۔ میں ان کے ساتھ رابطے میں ہوں اور انھیں وہ تمام آلات بجھوا دیے ہیں جن کی ان کو ضرورت تھی۔‘
شہزاد رائے کی اس ٹویٹ کے بعد انوپم کھیر نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا کہ ’پیارے دوست شہزاد رائے، میں غلطی کو مانتا ہوں۔ مجھے یہ ویڈیو بہت پسند آئی۔ ایسے بچوں کے ساتھ اچھا کام کرتے رہیے۔‘
اس ٹویٹ کے جواب میں شہزاد رائے نے کہا کہ ‘جناب انوپم کھیر آپ کا شکریہ۔ میں آپ کا اور آپ کے کام کا مداح ہوں۔ میں آپ کو ان بچوں کے بارے میں آگاہ کرتا رہوں گا۔‘
فلمی گیت ’آؤ بچو سیر کرائیں تم کو پاکستان کی‘ کے بارے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ اس گانے میں نظر آنے والا بچہ رتن کمار ہے جنہوں نے پاکستان اور انڈیا دونوں ملکوں کی فلم انڈسٹری کے لیے کام کیا ہوا ہے۔
رتن کمار 1954 کی انڈین فلم ’جگریتی‘ میں کام کر چکے ہیں جس کا گیت ’آؤ بچوں تمھیں دکھائیں جھانکی ہندوستان کی‘ بہت مشہور ہوا اور اسی گیت اور فلم کی نقل پاکستانی فلم ’بیداری‘ کی شکل میں پیش کی گئی۔
رتن کمار کا اصل نام سید نظیرعلی تھا۔ یہ انڈیا کے شہر اجمیر میں پیدا ہوئے اور پھر 1956 میں پاکستان ہجرت کرکے آ گئے۔
خیال رہے کہ سنتوش کمار کی اداکاری اور رفیق رضوی کی ہدایات میں بننے والی پاکستانی فلم ’بیداری‘ 1954 میں آنے والی انڈین فلم ’جگریتی‘ کا ری میک تھی۔ فلم کی ریلیز کے ابتدائی چند ہفتوں میں اس کو بہت پذیرائی ملی تاہم جب یہ امر سامنے آیا کہ یہ انڈین فلم کی نقل ہے تو1956 میں اس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔